"ہم بناوٹ سے نہیں کہتے کہ ہم تیرے ہیں ۔ ارسلان احمد ارسل" کے نسخوں کے درمیان فرق
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
ADMIN (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
ADMIN (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 15: | سطر 15: | ||
ہم ترے در کی اٹھاتے ہیں قسم ، تیرے ہیں | ہم ترے در کی اٹھاتے ہیں قسم ، تیرے ہیں | ||
| | ||
چوم کر جن کو ملے کیف و سرور و مستی | چوم کر جن کو ملے کیف و سرور و مستی | ||
حالیہ نسخہ بمطابق 02:45، 25 مارچ 2018ء
شاعر : ارسلان احمد ارسل
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
ہم بناوٹ سے نہیں کہتے کہ ہم تیرے ہیں ہم ترے در کی اٹھاتے ہیں قسم ، تیرے ہیں چوم کر جن کو ملے کیف و سرور و مستی کیسے تاثیر رسا نقشِ قدم تیرے ہیں غم دنیا کبھی پہلے ، نہ اب ہوگا کبھی شکرِ ایزاد! کہ مرے سینے میں غم تیرے ہیں ہوں ابوبکر و عمر ، یا کہ ہوں عثمان و علی سارے تابندہ یہ اصحابِ حشم تیرے ہیں خوف کیا پیاس کی شدت کا بروزِ محشر ہم کہ پروردہ و آسودہ ء یم تیرے ہیں تو گدایانِ محمد ﷺ کا گدا ہے ارسل بس اسی واسطے دنیا میں بھرم تیرے ہیں |
|
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |