چراغ ِ عشق جلا ہے ہمارے سینے میں ۔ زبیر قیصر

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 12:52، 20 مارچ 2018ء از SOHAIL SHEHZAD (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ }} شاعر : زبیر قیصر === {{نعت }} === {| |- style="vertical-align:bottom;" |style="width: 40%"| چراغ ِ عشق جلا ہے ہمارے...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر : زبیر قیصر

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

چراغ ِ عشق جلا ہے ہمارے سینے میں

بدن یہاں ہے مگر روح ہے مدینے میں


حضورِ پاکؐ کے قدموں کی خاک مل جائے

عطا کی کوئی نہیں ہے کمی خزینے میں


میں کربلا سے چلوں اور حرم میں جا پہنچوں

کرم ہو مجھ پہ محرم کے اس مہینے میں


سنہری جالیاں میں چومتے ہی مر جاؤں

پھر اُس کے بعد بہت لطف آئے جینے میں


میں بحرِ عشق میں ڈوبا ہوں اس قدر انؐ کی

جگہ بھنور کو بھی مل جائے گی سفینے میں


نبیؐ کے نام پہ سب کچھ عطا ہوا قیصر

کوئی قرینہ نہیں ہے مرے قرینے میں

گذشتہ ماہ زیادہ پڑھے جانے والے موضوعات
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
زیادہ پڑھے جانے والے کلام