"نعت ورثہ تنقیدی نشست - 29 نومبر 2019" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 32: سطر 32:


https://www.facebook.com/groups/NaatVirsaLiteraryDiscussions/permalink/3125385250809489/
https://www.facebook.com/groups/NaatVirsaLiteraryDiscussions/permalink/3125385250809489/
***************************************************************


نعت ِ رسول ِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  
 
=== نعت ِ رسول ِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ===





نسخہ بمطابق 00:20، 30 نومبر 2019ء


اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png


تنقیدی نشست29 نومبر 2019

صدارت : ڈاکٹر سید عرفی ہاشمی صاحب آسٹریلیا

مہمان مبصر : عباس عدیم قریشی

منتظم : اشفاق احمد غوری


الحمدللہ رب العالمین

والصلوٰۃ والسلام علٰی سیدالمرسلین

جمعۃ المبارک کی مسعود ساعات میں ایک اور نعتِ مبارکہ کی خدمت میں حاضر ہیں

اس کلام کا توجہ سے مطالعہ فرمائیں اور اپنی اپنی استعداد کے مطابق تبصرہ ضرور فرمائیں ورنہ کم از کم پسندیدہ شعر کوٹ کر کے داد و تحسین کا بہتر طریقہ اپنائیں اور یہی نعت ورثہ کی روایت بھی ہے

کسی بھی سقم کی نشاندہی فرماتے ہوئے اپنا لب و لہجہ دلکش اور شیریں رکھیں تاکہ قاری آپ کے بلند اخلاق کا قائل ہو جائے

ہمیشہ یاد رکھیں کہ اپنا موقف پیش کرنا اہم ترین ہوتا ہے اپنے موقف کو منوانے کیلئے کسی سے الجھنا سعیٔ لا حاصل ہے

کسی بھی رکن کی دل شکنی یا دل آزاری نعت ورثہ اور خصوصاََ تنقیدی نشست میں سب سے بدترین عمل سمجھا جاتا ہے

گزشتہ ہفتے کی تنقیدی نشست کا ربط

https://www.facebook.com/groups/NaatVirsaLiteraryDiscussions/permalink/3125385250809489/


نعت ِ رسول ِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

لب پہ جب تذکرۂ سرورِ دیں رہتا ہے

رنج و غم کچھ بھی مرے دل میں نہیں رہتا ہے


پیشِ دربارِ نبی لوگ کھڑے ہیں ایسے

جیسے پیاسا کوئی دریا کے قریں رہتا ہے


دل میں رہتا ہے مرے شہر مدینہ ہردم

میرا دل شہرِ مدینہ میں کہیں رہتا ہے


ذکرِ سرکارِ دوعالم پہ مچلتا ہے کوئی

کوئی ایسا بھی ہے جو چیں بجبیں رہتا ہے


اب کسی چیز کا غم رہتا نہیں ہے مجھ کو

ہاں مگر شہرِ مدینہ کے تئیں رہتا ہے


کس طرح تیرہ و تاریک بھلا ہو رہِ زیست

جب مرے پیشِ نظر ماہِ مبیں رہتا ہے


گنبدِ خضری ہے یوں ارضِ مدینہ پہ فعول

جس طرح کوئی انگوٹھی میں نگیں رہتا ہے

اہم آراء

مزید دیکھیے

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png

"' نعت ورثہ کی تنقیدی نشستیں  : 22 نومبر 2019 | 29 نومبر 2019

"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات