"نعت "در نبی پر پڑا رہوں گا" میں اللہ کو عاشق کہنا" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
سطر 49: | سطر 49: | ||
احسان اللہ کیانی | احسان اللہ کیانی | ||
https://ehsanullahkiyani | https://www.ehsanullahkiyani.com/2023/01/dar-e-nabi-par-para-rahon-ga-naat-par-fatwa.html | ||
=== ایک اور جواب === | === ایک اور جواب === |
حالیہ نسخہ بمطابق 13:02، 16 جنوری 2023ء
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
ایک نعت ہے۔ جسے مشہور نعت خواں ذوالفقار علی نقشبندی نے پڑھا ہے
در نبی پر پڑا رہوں گا ،پڑے ہی رہنے سے کام ہوگا
اس میں ایک شعر ہے
خلاف معشوق نہ کچھ ہوا ہے نہ کوئی عاشق سے کام ہوگا
خدا بھی ہوگا ادھر ہی اے دل جدھر وہ جانے تمام ہوگا
اس میں اللہ تعالی کو عاشق اور حضور کو معشوق کہا گیا ہے ۔ ایسا کہنا شریعت کی نظر میں کیسا ہے؟
احسان اللہ کیانی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اللہ کو عاشق کہنا ناجائز و حرام ہے کیونکہ عشق کے معنی اللہ تعالی کے حق میں محال قطعی ہیں ۔ کیونکہ یہ لفظ قرآن یا حدیث میں اللہ تعالی کیلئے نہیں آیا ۔ اس لیے بے ورود شرعی ایسا لفظ بولنا ممنوع قطعی ہوگا ۔ علامہ ابن عابدین شامی لکھتے ہیں
مجرد ایھام المعنی المحال کاف فی المنع
صرف معنی محال کا وہم ہوجانا بھی ممانعت کیلئے کافی ہے
(رد المحتار علی الدر المختار)
بہتریہی ہے کہ اللہ تعالی کیلئے وہی الفاظ استعمال کیے جائیں جو اس نے خود اپنی ذات کیلئے استعمال کیے ہیں
قرآن کریم میں بھی ہے
یحبھم و یحبونہ
اللہ تعالی ان سے محبت رکھتا ہے اور وہ اللہ تعالی سے محبت رکھتے ہیں
یعنی
اللہ کو عاشق کے بجائے محب یعنی محبت کرنے والا کہنا چاہیے
از
احسان اللہ کیانی
https://www.ehsanullahkiyani.com/2023/01/dar-e-nabi-par-para-rahon-ga-naat-par-fatwa.html
ایک اور جواب[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
حمد و نعت سے متعلق مختلف فتاوی | ||
---|---|---|
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|