فارمیٹ
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
اپنا مختار جو اے خیر بشر ہوجاؤں میں تری راہ بنوں، میں ترا در ہوجاؤں
تیری مسند بنوں آقا ترا گھر ہوجاؤں
سر سے پا تک میں محبت کی نظر ہوجاؤں
سائبانی کے لئے مثل شجر ہوجاؤں
تو اگر چھوڑ کے جائے تو کھنڈر ہوجاؤں
اپنے کوچے میں بلالیں کہ امر ہوجاؤں
شبِ تاریک میں عنوانِ سحر ہوجاؤں
خاکِ در بن کے رہوں اور گہر ہوجاؤں
سر سے میں تا بہ قدم دیدۂ تر ہوجاؤں
وقت پڑ جائے تو میں سینہ سپرہوجاؤں
ہم سفر ذکر نبی ہو تو نڈر ہوجاؤں
رخ جدھر ہو مرے آقا کا اُدھر ہوجاؤں
جانب شہر نبی محو سفر ہوجاؤں |
|
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |