اپنی خوش بختی پہ پھر تو خوب اتراتا ہے دل ۔ شاہد ازہری

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 11:23، 19 مارچ 2018ء از SOHAIL SHEHZAD (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: === {{نعت }} === {| |- style="vertical-align:bottom;" |style="width: 40%"| اپنی خوش بختی پہ پھر تو خوب اتراتا ہے دل جب تصور میں مد...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

اپنی خوش بختی پہ پھر تو خوب اتراتا ہے دل

جب تصور میں مدینے کی طرف جاتا ہے دل


آیت قرآن سے یہ صاف ظاہر ہو گیا

ذکر سے اللّه کے بیحد سکوں پاتا ہے دل


آنے والے کہ رہے ہیں کاش رہ جاتے وہیں

لوٹ کر شہر نبی سے اب تو پچھتاتا ہے دل


لگ نہیں سکتا کبھی بھی زنگ اس میں دوستو

ذکر سے سرکار کے اپنا جو چمکاتا ہے دل


ہوں گناہوں کا پلندہ، اور بخشش کی طلب

سوچ کر اس بات کو حیرت میں پڑ جاتا ہے دل


منسلک جب تک نہیں ہوتا ہے دل سرکار سے

تب تلک در در کی یوں ہی ٹھوکریں کھاتا ہے دل


جن کے دل میں عشق ہے سچا شہ کونین کا

دل حقیقت میں انہیں لوگوں کا کہلاتا ہے دل


راس آتی ہی نہیں دنیا کی رنگینی اسے

جس کسی کا گلشن طیبہ میں کھو جاتا دل


سرور کونین کی یادوں سے جو معمور ہے

رب تعالیٰ کو بھی اے شاہد وہی بھاتا ہے دل

گذشتہ ماہ زیادہ پڑھے جانے والے موضوعات
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
زیادہ پڑھے جانے والے کلام