"قدرت فن سے ہے ممکن نہ ہنر ہے مر ے دوست ۔ سید عرفی ہاشمی" کے نسخوں کے درمیان فرق
ADMIN (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
ADMIN (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 6: | سطر 6: | ||
=== {{نعت }} === | === {{نعت }} === | ||
{| | {| | ||
|- style="vertical-align:bottom;" | |||
|style="width: 40%"| | |style="width: 40%"| | ||
قدرت_ فن سے ہے ممکن' نہ ہنر ہے مرے دوست | قدرت_ فن سے ہے ممکن' نہ ہنر ہے مرے دوست | ||
سطر 59: | سطر 61: | ||
صرف سرکار_ دوعالم کی نظر ہے مرے دوست | صرف سرکار_ دوعالم کی نظر ہے مرے دوست | ||
| | |||
{{باکس 2}} | {{باکس 2}} | ||
|} | |} |
نسخہ بمطابق 04:45، 13 مارچ 2018ء
شاعر : سید عرفی ہاشمی
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
قدرت_ فن سے ہے ممکن' نہ ہنر ہے مرے دوست نعت کا ہونا تو آقا کی نظر ہے مرے دوست
آخری حد تونہیں آیت _ معراج _ رسول یہ محبت میں ابھی پہلی خبر ہے مرے دوست
تیری خواہش تھی کبھی جھک کے فلک کو دیکھے آ جا اب سامنے سرکار کا در ہے مرے دوست
ان کو اس بات کی پہلے سے خبر ہے مرے دوست
تو سمجھتا ہے ترے جیسا بشر ہے مرے دوست
تب سے یہ جسم فقط دیدہ_ تر ہے مرے دوست
اور جسے کہتے ہیں جبریل‘ ادھر ہے مرے دوست
یہ تو انسان کے اندر کا سفر ہے مرے دوست
جس کو آنا ہے مدینے وہ نجف سے آئے علم کے شہر کا بس ایک ہی در ہے مرے دوست
وہ جو دوزخ کو بھی فردوس بنا سکتی ہے صرف سرکار_ دوعالم کی نظر ہے مرے دوست |
|