"ہر اک وجود خدایا ترا ہی ہے شیدا ہے ۔ ڈاکٹر آصف آدرؔ" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
[[ملف:Naat Kainaat Baikal Utasahi.jpg|200px|link=بیکل اتساہی]]
[[ملف: Dabastan_e_naat.jpg | دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2]]


شاعر: [[ ڈاکٹر آصف آدر( گلاسگو ) ]]
شاعر: [[ ڈاکٹر آصف آدر( گلاسگو ) ]]

نسخہ بمطابق 12:16، 28 مارچ 2018ء

دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2

شاعر: ڈاکٹر آصف آدر( گلاسگو )

مطبوعہ : دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png

حمد باری تعالیٰ


ہر اک وجود خدایا ترا ہی ہے شیدا ہے

عبادتوں کی وجہ تو تجھی کو سجدہ روا

حسین کتنی ہے مولا تری یہ کائنات

صدف کے موتی کی رعنائی میں ہے عکس ترا

ترے جمال سے ہر گُل میں پنہاں جذبِ طور

سما دی ریگ کے ذرّے میں وسعتِ صحرا

ہے ذرّ ے ذرّے سے افشاں کمالِ یکتائی

ہر اک حباب میں لِپٹا ہے بے کراں دریا

تِرے نشان ہیں ہر سو مگر تو خود بے نشاں

ہوائیں، لہریں، بہاریں ترا ہیں دیتیں پتہ

تو حرفِ کُن سے کرے خلق عالمِ شش جہات

ہر اک وجود میں روح پھونک دی کِرن چمکا

یہ نجم و مہر و قمر کہکشاں سیارے سب

مدارِ ہو میں رواں ہیں تِرے ہی گِرد خدا

ترے اشاروں پہ کوہساروں سے رواں دھارے

تو دھوپ میں کرے چھاؤں دے شب کو سَحر دُھلا

جسے تو چاہے دے عزت تو ہی ذلیل کرے

تو دوستوں کو کرے سُرخرو تو رکھوالا

قریب شہ رگ سے مولا سُنے تو دِل کی آواز

کرے تو مشکل کشائی کہ تو ہے غوثِ اعلیٰ

تو ابراہیم کا تھا آسرا تو ہی حوصلہ

کرے تو آگ کو گلنار سلامتی والا

ہو شکمِ مچھلی باغیچہ جدھر رہے یونس

کرے تو اونٹنی پتھر سے صالح کی پیدا

لبِ داود سے راگوں کا لحن حمد کرے

شجر، پرند، ہوائیں ہوں مست سُن کے ثنا

عصائے موسیٰ میں طاقت جو چیرے سیل رواں

کلیمی میں ہے نہاں تو ، نہیں کوئی دوسرا

زبانِ عیسیٰ سے نِکلے جو قُم بِاذنِ اللّٰہ

ترا ہی اذن ہو صادر جو کر دے مردہ کھڑا

یدِ حبیب ﷺ سے کنکراُڑیں اُڑائے تو

ہُوا بے بصر وہ جو بھی تِرے نبی ﷺ سے اُڑا

تو اِنّماَ اَمرہ ٗاِذَااَراَدَ شَیِٔ

تِرے کمال سے ہر شیٔ فروزاں سَحر افزا

تِرے جمال سے روشن ہیں نجم و مہر و قمر

تِرا قرآن ہے مردہ دِلوں کودیتا ضیاء

تِرا حبیبِ مکرم ﷺتِرا ہے عکسِ کرم

سہارا ہم کوہے کملی کا جو لے عاصی چُھپا

محیط تیرا ورأ ہے نہ لفظوں میں یہ ڈھلے

تو لَم یَزل میرے مولا تو ہے وَرَیٰ الوَرأ

تِرے حبیب ﷺ کے صدقے دُعائے آدرؔ ہے

نواز ہم کو اِذن سے ہمیں لے اپنا بنا


گذشتہ ماہ زیادہ پڑھے جانے والے موضوعات