"میری الفت مدینے یوں ہی نہیں ۔ منیر قصوری" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(3 صارفین 7 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ }}
{{بسم اللہ }}
{{#seo:
|title=Huzaoor aisa koi intezam 
|keywords=سرور نقشبندی  ،meri ulftat madinay پاک، نعت رسول، نعت مقبول، نعت رسول،  ،Sarwar Naqshbandi
|description=میری الفت مدینے سے  ۔ سرور نقشبندی 
}}
{|  style="background-color:#ffffff; margin-left: 10px;"
|
{| class="wikitable" style=" margin-right: 2px;"
!style="height:6px; width:150px; background-color:##499DB9; text-align:center;  ;" | [[منیر نیازی |شاعر کا تعارف ]]
|}
|
{| class="wikitable" style=" margin-right: 2px;"
!style="height:6px; width:250px; background-color:##499DB9; text-align:center;  ;" | [[Meri ulfat Madanay - Sarwar Naqshbandi| وڈیو ۔ سرور نقشبندی کی آواز میں ]]
|}
|
|}


شاعر : [[منیر قصوری ]]
شاعر : [[منیر قصوری ]]
سطر 9: سطر 31:




میری الفت مدینے سے یوں ہی نہیں میرے آقا کا روضہ مدینے میں ہے
میری اُلفت مدینے سے یوں ہی نہیں میرے آقا کا روضہ مدینے میں ہے
 
میں مدینے کی جانب نہ کیسے کھینچوں میرا تو جینا مرنا مدینے میں ہے ۔
 


میں مدینے کی جانب نہ کیسے کھنچوں میرا  دین اور دنیا مدینے میں ہے


عرشِ اعظم سے جس کی بڑی شان ہے روضہ مصطفٰی جس کی پہچان ہے ۔


جس کا ہم پلا کوئی محلہ نہیں ایک ایسا محلہ مدینے میں ہے ۔
عرشِ اعظم سے جس کی بڑی شان ہے روضہ ِمصطفٰی جس کی پہچان ہے  


جس کا ہم پلاّ کوئی محلہ نہیں، ایک ایسا محلہ مدینے میں ہے


پھر مجھے موت کا کوئی خطرہ نہ ہو موت کیا زندگی کی بھی پروا نہ ہو۔


کاش سرکار اک بار مجھ سے کہیں اب تیرا مرنا جینا مدینے میں ہے ۔
پھر مجھے موت کا کوئی خطرہ نہ ہو موت کیا زندگی کی بھی پروا نہ ہو


کاش سرکار اک بار مجھ سے کہیں، اب تیرا مرنا جینا مدینے میں ہے


سرور ِ دو جہاں سے دعا ہے مری،  ہاں بد چشم تر التجا ہے مری


ان کی فہرست مین میرا بھی نام ہو ، جن کا روز آنا جانا مدینے میں ہے  
سرور ِ دو جہاں سے دعا ہے مری، ہاں بد وچشم تر التجا ہے میری


ان کی فہرست میں میرا بھی نام ہو ، جن کا روز آنا جانا مدینے میں ہے


جب نظر سوئے طیبہ روانہ ہوئی ساتھ دل بھی گیا ساتھ جاں بھی گئی


میں منیر اب رہوں گا یہاں کس لئے میرا سارا اثاثہ مدینے ہے ۔
جب نظر سوئے طیبہ روانہ ہوئی ساتھ دل بھی گیا ساتھ جاں بھی گئی


میں منیر اب رہوں گا یہاں کس لئے ، میرا سارا  اثاثہ مدینے میں ہے


=== مزید دیکھیے ===
=== مزید دیکھیے ===
 
[https://naatdownload.com Naat]
{{ ٹکر 1 }}
{{ ٹکر 1 }}
{{ تازہ شاعری }}
{{نعت خوانی کے معروف کلام}}
{{باکس 1 }}
{{باکس 1 }}
{{ٹکر 2 }}
{{ٹکر 2 }}

حالیہ نسخہ بمطابق 12:35، 12 مارچ 2023ء



شاعر کا تعارف
وڈیو ۔ سرور نقشبندی کی آواز میں


شاعر : منیر قصوری

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

میری اُلفت مدینے سے یوں ہی نہیں میرے آقا کا روضہ مدینے میں ہے

میں مدینے کی جانب نہ کیسے کھنچوں میرا دین اور دنیا مدینے میں ہے


عرشِ اعظم سے جس کی بڑی شان ہے روضہ ِمصطفٰی جس کی پہچان ہے

جس کا ہم پلاّ کوئی محلہ نہیں، ایک ایسا محلہ مدینے میں ہے


پھر مجھے موت کا کوئی خطرہ نہ ہو موت کیا زندگی کی بھی پروا نہ ہو

کاش سرکار اک بار مجھ سے کہیں، اب تیرا مرنا جینا مدینے میں ہے


سرور ِ دو جہاں سے دعا ہے مری، ہاں بد وچشم تر التجا ہے میری

ان کی فہرست میں میرا بھی نام ہو ، جن کا روز آنا جانا مدینے میں ہے


جب نظر سوئے طیبہ روانہ ہوئی ساتھ دل بھی گیا ساتھ جاں بھی گئی

میں منیر اب رہوں گا یہاں کس لئے ، میرا سارا اثاثہ مدینے میں ہے

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

Naat

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نعت خوانی کے معروف کلام
نئے صفحات
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659