"اس کرم کا کروں شکر کیسے ادا جو کرم مجھ پہ میرے نبیﷺ کر دیا ۔ عبدالستار نیازی" کے نسخوں کے درمیان فرق
ADMIN (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
سطر 28: | سطر 28: | ||
جو بھی آیا ہے محفل میں سرکار کی حاضری مل گئی جس کو دربار کی | جو بھی آیا ہے محفل میں سرکار کی حاضری مل گئی جس کو دربار کی | ||
کوئی صدیق فاروق | کوئی صدیق فاروق عثماں ہوا اور کسی کو نبیﷺ نے علی کر دیا | ||
سطر 39: | سطر 39: | ||
صدقے جاوں نیازی میں لج پال کے ہر گدا کو سخی نے سخی کر دیا | صدقے جاوں نیازی میں لج پال کے ہر گدا کو سخی نے سخی کر دیا | ||
==== نعت خوانوں کی کلام میں پذیرائی ==== | ==== نعت خوانوں کی کلام میں پذیرائی ==== | ||
حالیہ نسخہ بمطابق 21:36، 18 جنوری 2023ء
شاعر : عبدالستار نیازی
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اس کرم کا کروں شکر کیسے ادا جو کرم مجھ پہ میرے نبیﷺ کر دیا میں سجاتا تھا سرکار کی محفلیں مجھ کو ہر غم سے رب نے بری کر دیا
میں گنگار تھا بے عمل تھا مگر مصطفیﷺ نے مجھے جنتی کر دیا
کیا یہ کم ہے کہ میرے خدا نے مجھے اپنے محبوب کا امتی کردیا
کوئی صدیق فاروق عثماں ہوا اور کسی کو نبیﷺ نے علی کر دیا
ایسی چشم کرم کی ہے سرکار نے دونوں عالم میں ان کو غنی کردیا
صدقے جاوں نیازی میں لج پال کے ہر گدا کو سخی نے سخی کر دیا نعت خوانوں کی کلام میں پذیرائی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں] |
|
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |