تہجد کی نمازوں میں مجھے اکثر رُلاتا ہے ۔ سحر نورین سحر

نعت کائنات سے
This is the approved revision of this page, as well as being the most recent.
Jump to navigationJump to search


شاعرہ : سحر نورین سحر

مطبوعہ : 2017 - بہترین نعت کی تلاش

کیٹگری: 3

کلام نمبر : 17

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

تہجد کی نمازوں میں مجھے اکثر رلاتا ہے

مری آنکھوں میں رہتا ہے مدینہ یاد آتا ہے


مقدر میں نہیں ہوتا مدینے کا سفر سب کے

جسے وہ خود بلاتے ہیں مدینے وہ ہی جاتا ہے


سہی جاتی نہیں دوری بلا لو در پہ اب آقاﷺ

ستاتی ہے مجھے حسرت نہیں اب چین آتا ہے


مصیبت ٹل گئی جب بھی محمدﷺ کو پکارا ہے

اندھیروں میں یہ نامِ پاک یوں رستہ دکھاتا ہے


مرے لفظوں سے آتی ہے جو یہ خوشبو گلابوں کی

تخیل اب مرا شام و سحر طیبہ کو جاتا ہے


چمن میں پھول کھلتے ہیں فضائیں رقص کرتی ہیں

مرے اللہ کا محبوب جب بھی مسکراتا ہے


بڑی مدت سے خواہش ہے کوئی کہہ دے مجھے آ کر

کہ آقا دو جہانوں کا سحر تجھ کو بلاتا ہے

نئے صفحات

2017 کی بہترین نعت کی تلاش[ماخذ میں ترمیم کریں]

تعارف
کیٹگری 1
کیٹگری 2
کیٹگری 3

کیٹگری 3 کی نعتیں[ماخذ میں ترمیم کریں]

01 02 03 04 05 06 07 08 09 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24
25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔

نئے اضافہ شدہ کلام