ہے تشنئہ تکمیل مدینے کی تمنا ۔ اختر الحامدی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 10:37، 1 اگست 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: اختر الحامدی ==== {{نعت}} ==== ہے تشنئہ تکمیل مدینے کی تمنا اے موت ابھی اور ہے جینے...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: اختر الحامدی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ہے تشنئہ تکمیل مدینے کی تمنا

اے موت ابھی اور ہے جینے کی تمنا


بس اکِ تمنا ہے قرینے کی تمنا

وہ صرف تمنا ہے مدینے کی تمنا


اللہ غنی رفعتِ ایوانِ محمد

ہے عرشِ الہیٰ کو بھی زینے کی تمنا


دو بوند ملے ساغر ماَزاع سے ساقی

بس اور نہیں کچھ مجھے پینے کی تمنا


قسمت سے ملا آمنہ کا لعل درخشاں

تھی مہرِ رسالت کو نگینے کی تمنا


دیکھا کہ ہیں سرکار عرب ساقی کوثر

رِندوں کو ہوئی اور بھی پینے کی تمنا


صد پارہ ہوں یوں دامنِ دل ہجرِ نبی میں

ہو بخیہ گرِ وصل کو سینے کی تمنا


ہے تشنہ وہن آج لبِ چشمہ رحمت

لائی ہے کہاں کھینچ کے پینے کی تمنا


ہم خوب سمجھتے ہیں تمنا تری اختر

مر کر تجھے طیبہ میں ہے جینے کی تمنا