"ہم کو اپنی طلب سے سوا چایئے ۔ خالد محمود خالد" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 8: | سطر 8: | ||
ہم کو اپنی طلب سے سوا چایئے | ہم کو اپنی طلب سے سوا چایئے | ||
آپ جیسے ہیں ویسی عطا چایئے | |||
آپ جیسے ہیں ویسی عطا چایئے | |||
کیوں کہیں یہ عطا وہ عطا چایئے | کیوں کہیں یہ عطا وہ عطا چایئے | ||
آپ کو علم ہے ہم کو کیا چایئے | |||
آپ کو علم ہے ہم کو کیا چایئے | |||
اک قدم بھی نہ ہم چل سکیں گے حضور | اک قدم بھی نہ ہم چل سکیں گے حضور | ||
ہر قدم پہ کرم آپ کا چایئے | |||
آستانِ حبیب خدا چایئے | |||
آستانِ حبیب خدا چایئے | |||
اور کیا ہم کو اس کے سوا چایئے | اور کیا ہم کو اس کے سوا چایئے | ||
آپ اپنی غلامی کی دے دیں سند | آپ اپنی غلامی کی دے دیں سند | ||
بس یہی عزت و مرتبہ چایئے | بس یہی عزت و مرتبہ چایئے | ||
بھر کے جھولی میری سرکار نے | |||
مسکرا کر کہا اور کیا چاہئے | |||
درد جامی ملے نعت خالد لکھوں | |||
اور انداز احمد رضا چاہیے | |||
{{ٹکر 1 }} | {{ٹکر 1 }} | ||
{{باکس تازہ شاعری }} | {{باکس تازہ شاعری }} | ||
{{ٹکر 2 }} | {{ٹکر 2 }} | ||
{{باکس 1 }} | {{باکس 1 }} |
حالیہ نسخہ بمطابق 04:34، 9 نومبر 2021ء
شاعر: خالد محمود خالد
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
ہم کو اپنی طلب سے سوا چایئے آپ جیسے ہیں ویسی عطا چایئے
کیوں کہیں یہ عطا وہ عطا چایئے آپ کو علم ہے ہم کو کیا چایئے
اک قدم بھی نہ ہم چل سکیں گے حضور ہر قدم پہ کرم آپ کا چایئے
آستانِ حبیب خدا چایئے اور کیا ہم کو اس کے سوا چایئے
آپ اپنی غلامی کی دے دیں سند بس یہی عزت و مرتبہ چایئے
بھر کے جھولی میری سرکار نے مسکرا کر کہا اور کیا چاہئے
درد جامی ملے نعت خالد لکھوں اور انداز احمد رضا چاہیے
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|