"کبیر داس" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:




[[ملف:Kabeer.jpg]]
[[ملف: Kabeer.jpg|200px]]


کبیر داس  ( 1440-1518 )آج سے تریبا 600 سال قبل سرزمینِ ہند کی کاشی نگری کے لہرتارا سروور(ندی) کے کنارے بستی میں  ایک غریب جولاہے کے گھر پیدا ہوئے۔  بچّہ بہت ہی ۔خوبصورت اور موہنی صورت والا تھا ۔لوگ انھیں خدا کا دیا ہوا تحفہ مانتے تھے ۔اور ان سےمحبت کرتے تھے ۔اسی وجہ سے ان کا نام کبیر رکھا گیا ۔وہ بہت ذہین تھے اور بہت سی نیک فطرت ۔جب وہ جوان ہوا تو ایک سوامی رامانند نے اس کی خوبیوں کو جان کر انھیں اپنا شاگرد مان لیا اور پھر آخری وقت میں اپنے ادھورے کاموں کو پورا کرنے کے لۓ انہیں اپنا جانشین قرار دیا ۔اور اپنی گدّی انھیں سےسونپی ۔تب سے ہی ان کے نام کے آگے ''داس ''لفظ جڑ گیا ۔اور اب وہ سنت کبیر داس کے لقب سے مشہورہو گۓ ۔ فنِ شاعری میں کبیر داس کے دوہے بہت مشہور ہیں ۔انھوں نے ہندو اور مسلمان دونوں پر طنز کیا ہے ۔ ان کی کمیوں اور خامیوں پر نظر ثانی کرتے رہے ۔لہذا ہندو اور مسلمان سبھی ان سے عقیدت رکھتے تھے ۔  
کبیر داس  ( [[1440]]-[[1518]] ) سرزمینِ ہند کی کاشی نگری کے لہرتارا سروور(ندی) کے کنارے بستی میں  ایک غریب جولاہے کے گھر پیدا ہوئے۔  بچّہ بہت ہی ۔خوبصورت اور موہنی صورت والا تھا ۔لوگ انھیں خدا کا دیا ہوا تحفہ مانتے تھے ۔اور ان سےمحبت کرتے تھے ۔اسی وجہ سے ان کا نام کبیر رکھا گیا ۔وہ بہت ذہین تھے اور بہت سی نیک فطرت ۔جب وہ جوان ہوا تو ایک سوامی رامانند نے اس کی خوبیوں کو جان کر انھیں اپنا شاگرد مان لیا اور پھر آخری وقت میں اپنے ادھورے کاموں کو پورا کرنے کے لۓ انہیں اپنا جانشین قرار دیا ۔اور اپنی گدّی انھیں سےسونپی ۔تب سے ہی ان کے نام کے آگے ''داس ''لفظ جڑ گیا ۔اور اب وہ سنت کبیر داس کے لقب سے مشہورہو گۓ ۔ فنِ شاعری میں کبیر داس کے دوہے بہت مشہور ہیں ۔انھوں نے ہندو اور مسلمان دونوں پر طنز کیا ہے ۔ ان کی کمیوں اور خامیوں پر نظر ثانی کرتے رہے ۔لہذا ہندو اور مسلمان سبھی ان سے عقیدت رکھتے تھے ۔  




===نعتیہ قطعہ===
=== نعت گوئی ===


عدد نکالو ہر چیز سے چوگن کرلو وائے
[[عدد نکالو ہر چیز سے چوگن کرلو وائے]]


دو ملا کے پچگن کرلو بیس کا بھا گ لگائے
مزید نعتیہ اشعار پیش کریں


باقی بچے کے نو گن کرلو دو اس میں دو اورملائے
===وفات===


کہت کبیر سنو بھئی سادھو نام محمد( ص) آئے
بھگت کبیر نے تقریبا ساٹھ سال عمر پائی اور [[1518]] میں وفات پائی ۔ ایک روایت مشہور ہے کہ جب ان کا انتقال ہو گیا  تو انکے مرنے کے  بعد ہندوؤں اور مسلمانوں میں جھگڑا شروع ہوا ۔قرب و جوار کے مہذّب لوگوں نے آپس میں یہ فیصلہ کیا کہ کیوں نہ لاش کے کاٹ کے دو ٹکڑے کۓ جائيں اور آدھا حصّہ دفنا دیا اور آدھا جلا دیا جاۓ ۔مشورے کے بعد لوگوں نے جب  چادر ہٹا کر دیکھا تو وہاں پر پھولوں کے دو جصّۓ تھے ۔ایک جصّہ کو دفنا دیا گیا اور ایک حصّہ کو جلا دیا گیا ۔ <ref> حوالہ درکار </ref>


==== مزید دیکھیں ====


[[دلو رام کوثری ]] | [[ غیر مسلم شعراء کی شاعری ]]




===وفات===
=== شراکتیں ===


بھگت کبیر نے تقریبا ساٹھ سال عمر پائی اور [[1518]] میں وفات پائی ۔ ایک روایت مشہور ہے کہ جب ان کا انتقال ہو گیا  تو انکے مرنے کے  بعد ہندوؤں اور مسلمانوں میں جھگڑا شروع ہوا ۔قرب و جوار کے مہذّب لوگوں نے آپس میں یہ فیصلہ کیا کہ کیوں نہ لاش کے کاٹ کے دو ٹکڑے کۓ جائيں اور آدھا حصّہ دفنا دیا اور آدھا جلا دیا جاۓ ۔مشورے کے بعد لوگوں نے جب  چادر ہٹا کر دیکھا تو وہاں پر پھولوں کے دو جصّۓ تھے ۔ایک جصّہ کو دفنا دیا گیا اور ایک حصّہ کو جلا دیا گیا ۔ <ref> حوالہ درکار </ref>
یہ صفحہ [[صارف:ارم نقوی]] نے شروع کیا  


=== شراکتیں ===


یہ صفحہ [[صارف:ارم نقوی]] نے شروع کیا


=== حواشی و حوالہ جات ===
=== حواشی و حوالہ جات ===
[[زمرہ: غیر مسلم شعراء]]

نسخہ بمطابق 12:10، 15 جنوری 2017ء


Kabeer.jpg

کبیر داس ( 1440-1518 ) سرزمینِ ہند کی کاشی نگری کے لہرتارا سروور(ندی) کے کنارے بستی میں ایک غریب جولاہے کے گھر پیدا ہوئے۔ بچّہ بہت ہی ۔خوبصورت اور موہنی صورت والا تھا ۔لوگ انھیں خدا کا دیا ہوا تحفہ مانتے تھے ۔اور ان سےمحبت کرتے تھے ۔اسی وجہ سے ان کا نام کبیر رکھا گیا ۔وہ بہت ذہین تھے اور بہت سی نیک فطرت ۔جب وہ جوان ہوا تو ایک سوامی رامانند نے اس کی خوبیوں کو جان کر انھیں اپنا شاگرد مان لیا اور پھر آخری وقت میں اپنے ادھورے کاموں کو پورا کرنے کے لۓ انہیں اپنا جانشین قرار دیا ۔اور اپنی گدّی انھیں سےسونپی ۔تب سے ہی ان کے نام کے آگے داس لفظ جڑ گیا ۔اور اب وہ سنت کبیر داس کے لقب سے مشہورہو گۓ ۔ فنِ شاعری میں کبیر داس کے دوہے بہت مشہور ہیں ۔انھوں نے ہندو اور مسلمان دونوں پر طنز کیا ہے ۔ ان کی کمیوں اور خامیوں پر نظر ثانی کرتے رہے ۔لہذا ہندو اور مسلمان سبھی ان سے عقیدت رکھتے تھے ۔


نعت گوئی

عدد نکالو ہر چیز سے چوگن کرلو وائے

مزید نعتیہ اشعار پیش کریں 

وفات

بھگت کبیر نے تقریبا ساٹھ سال عمر پائی اور 1518 میں وفات پائی ۔ ایک روایت مشہور ہے کہ جب ان کا انتقال ہو گیا تو انکے مرنے کے بعد ہندوؤں اور مسلمانوں میں جھگڑا شروع ہوا ۔قرب و جوار کے مہذّب لوگوں نے آپس میں یہ فیصلہ کیا کہ کیوں نہ لاش کے کاٹ کے دو ٹکڑے کۓ جائيں اور آدھا حصّہ دفنا دیا اور آدھا جلا دیا جاۓ ۔مشورے کے بعد لوگوں نے جب چادر ہٹا کر دیکھا تو وہاں پر پھولوں کے دو جصّۓ تھے ۔ایک جصّہ کو دفنا دیا گیا اور ایک حصّہ کو جلا دیا گیا ۔ <ref> حوالہ درکار </ref>

مزید دیکھیں

دلو رام کوثری | غیر مسلم شعراء کی شاعری


شراکتیں

یہ صفحہ صارف:ارم نقوی نے شروع کیا


حواشی و حوالہ جات