نعتیہ ادب ۔ مسائل و مباحث ۔ نعت گوئی کی خصوصیات

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


Naat kainaat - naatia masail.jpg

مصنف  : ڈاکٹر ابرار عبدالسلام

کتاب : نعتیہ ادب ۔ مسائل و مباحث ۔ ڈاکٹر ابرار عبدالسلام

(مدیر نعت رنگ کو لکھے گئے خطوط کے آئِینے میں )

کتاب کا پی ڈی ایف ربط : نعتیہ ادب ۔ مسائل و مباحث

نعت گوئی کی خصوصیات:

نعت، نہایت مقدس و محترم صنف سخن ہے لہٰذا اس کی تقدیس و طہارت کا تقاضا ہے کہ مضامین و افکار بھی ایسی ہی صفات کے حامل ہوں ، ان کے اظہار کا ذریعہ زبان ہے تو اس کا بھی صحیح اور پاکیزہ و شستہ ہونا لازمی ہے۔ اس لیے الفاظ کا انتخاب انتہائی غو ر و فکر اور احتیاط کا طالب ہے ۔ اگر ایک بھی نامناسب لفظ در آیا تو وہ ساری شعری فضا کو مکدر کردیتا ہے۔ زبان کے ساتھ فنِ شاعری اور عروض کا علم بھی ضروری ہوجاتا ہے کہ یہی شاعری کی اساس ہیں۔مضمون کتنا ہی اعلیٰ ہو، زبان کتنی ہی عمدہ ہو، بیان لاکھ خوب صورت سہی لیکن اگر شعر میں فنی عیب یا عروض کی خامی موجود ہو تو وہ ایک زنگ آلود آئینے سے زیادہ وقعت نہیں رکھتا۔(ڈاکٹر اشفاق انجم ص،۱۳۳)

نعت گوئی کے لیے ان خصوصیات کے علاوہ حقیقت و صداقت کیساتھ سنّت و شریعت ، سیرتِ پاک، قرآن و حدیث کا قابل قدر علم اور اس کی پاسداری بھی لازم ہے۔ ہمارے اکثر شعرا کا تو یہ حال ہے کہ وہ مدینہ منورہ کی تعریف و توصیف میں کہے گئے اشعار کو بھی نعت کہتے ہیں۔ افسوس ناک امر یہ ہے کہ دیوبندی ، بریلوی ، سلفی، نجدی جیسے تنازعات بھی نعت میں شامل ہوگئے ہیں جب کہ ان کے لیے اردو میں ایک بہترین صنفِ سخن ’’ ہجو ‘‘ موجود ہے ، شعرا ہجویہ نظمیں نہ کہتے ہوئے اس قبیل کے اشعار نعت میں کہتے ہیں جو مجھے تو مناسب نہیں معلوم ہوتے ۔(ڈاکٹر اشفاق انجم ص،۱۳۴) ’’وہ نظم، جو ختمی مرتبتﷺکی مدحت سے وابستہ ہوتی ہے، نعت کہلاتی ہے، نعت کی کوئی خاص ہیئت تجویز نہیں کی گئی ہے‘‘۔(شعریات از نصیر ترابی) اردو میں نعت عربی اور فارسی سے آئی، بعض شعرانے باقاعدہ نعت لکھی، بعض نے غزل میں نعت کے ایک دو شعر نظم کیے اور مثنوی کی ابتدا میں بھی حمد و نعت اردو شعرا کا وتیرہ رہا۔

نعت کی ابتدا تو سابقہ انبیا کے مبارک صحیفوں میں میرے آقا ﷺکی آمد کی اَخبار اور آپ ﷺکے اوصاف کے بیان سے ہو چکی تھی لیکن اسے عروج؛ قرآنِ مجید میں حاصل ہوا۔ چنانچہ کہیں﴿وَرَفَعْنَا لَکَ ذِکْرَکَ﴾ تو کہیں ﴿عَلیٰ خُلُقٍ عَظِیْم﴾ کہا گیا۔کہیں ﴿مَا وَدَّعَکَ﴾ اور ﴿مَا قَلیٰ﴾ سے دل جوئی کی گئی، تو کہیں ﴿اَنْتَ فِیْھِمْ﴾ سے آپﷺکی عظمت اجاگر کی گئی۔ کبھی ﴿لَقَدْ مَنَّ اللہُ﴾ پڑھا تو آپﷺکی قدر ومنزلت آنکھوں کے راستے درونِ قلب تک جا پہنچی اورکبھی ﴿لاتَرْفَعُوْا﴾ سنتے ہی تمام تر اجساد خاکی آپﷺکی تعظیم میں جھکتےچلے گئے۔ کہیں تو شارع نے دوٹوک الفاظ میں ﴿وَمَا اٰتَاکُمْ﴾ سے آپﷺکے اقوال و افعال کی حجیت کا اعلان کیا اور جب کبھی اپنی شانِ رحمت کے اظہار کے لیے نطق فرمایا توآپﷺرحمۃ للعلمین قرار پائے،اگرکہیں﴿اِنَّمَا اَنَا بَشَر﴾ سے عبدیت اور بشریت کی طرف اشارہ ہوا تو ﴿قَابَ قَوْسَیْن﴾کے ذکر سے اپنے بندے کو رفعتوں اور قربتوں کی معراج پر پہنچا دیا۔ صلی اللہ علی محمد!

عبد دیگر عبدہ چیزے دگر ایں سراپا انتظار او منتظَر

اور

لیکن رضا ؔنے ختم ِسخن اس پہ کر دیا خالق کا بندہ خلق کا آقا کہوں تجھے

اور

مدحت اس کی کیوں نہ کریں، وہ مدحت کا حقدار بھی ہے بعدِ خدا جواپنی حدوں میں، مالک بھی مختار بھی ہے

پھر نعت گوئی کےاس پاکیزہ سلسلے کو صحابہ رضی اللہ عنہم نے آگے بڑھایا تو ان میں سےایک جماعت اس نیک کام میں جُت گئی، کفار کی یورش کے سبب اُس وقت نعت میں مدافعت کا رنگ غالب تھا۔ علامہ ابن سیرین رحمہ اللہ کے قول کے مطابق سیدنا کعب بن مالک رضی اللہ عنہ اپنے شعر کے ذریعے کافروں کو جنگ کے خوفناک انجام سے ڈراتے تھے۔ سیدنا عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ انھیں ان کے کفر پر عار دلاتے اور سیدنا حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ ان کے نسب پر (اعتراض کر کے انھیں) چوٹ پہنچاتے(أسد الغابة لابن الأثير، ۴/ ۴۶۱)۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کافروں کی ہجو کا جواب دینی ضرورت اور فریضہ سمجھ کر دیتے اور اس خدمت پر اللہ ہی سے اجر کے طالب ہوتے۔ چنانچہ سیدنا حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:

هَجَوْتَ مُحَمَّدًا فَأجَبْتُ عَنْهُ وَعِنْدَ اللهِ فِيْ ذَاكَ الْجَزَآء هَجَوْتَ مُحَمَّدًا بَرًّا تَقِيًّا رَسُوْلَ اللهِ شِمْحَتُهُ الْوَفَآء فَإِنَّ أَبِيْ وَوَالِدَتِيْ وَعِرْضِيْ لِعِرْضِ مُحَمَّدٍ مِّنْكُمْ وِقَآء

ترجمہ:تو نے محمد ﷺكی برائی بيان کی میں نے اس کا جواب دیا اور اس کا بدلہ اللہ کے پاس ہے۔تو نے محمد ﷺکی برائی بیان کی جو نیک اور متقی ہیں (وہ) اللہ کے رسول ہیں، ایفاے عہد آپ کی عادت و فطرت ہے۔میرے والدین اور میری آبرو محمدی وقار کے تحفظ کے لیے قربان ہے۔

مزید دیکھیے

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے صفحات
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659