غیر مسلم شعراء کی نعت گوئی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


غیر مسلم شعراءکی نعت گوئی کا آغاز جنوبی ہند سے ہو چکا تھا اور مسلم شعراءکی طرح ان لوگوں نے بھی عقیدت و محبت کے اظہار کے لیے حضور اکرم کی سیرت و نعت کو اپنی تخلیقات کا موضوع بنا یا۔لیکن حقیقی دور 1857کی جنگ ِآزادی کے بعد سے شروع ہوا۔مخلوط معاشرے میں اگرچہ ہندو مسلم تعلقات میں ایک کشیدگی ہمیشہ رہی اور دونوں قوموں کے تہذیب و تمدن میں واضح اختلاف رہا، اس کے باوجود اہلِ فکر و قلم کے حلقوں میں رواداری کی ایک انوکھی فضا ملتی ہے۔غیر مسلم شعرا کی نعتوں کو جمع کرنے کی سب سے پہلے کوشش مشہور شاعر مرحوم والی آسی نے کی تھی اور اس کے بعد بھی یہ سلسلہ جاری رہا۔ یوں تو اردو میں غیرمسلم نعت گو شعرا کی تعداد کئی سو تک پہنچتی ہے۔ لیکن نور میرٹھی نے جو کتاب ” بہ ہرزماں بہ ہر زباں“ مرتب کی وہ بہت اہمیت کی حامل ہے اس میں انہوں نے 336 ہندو شعراءکی نعتوں کویکجا کیا ہے



غیر مسلم شعرا کی نعت گوئی کا ناقدانہ جائزہ

نور احمد میرٹھی کی کتاب بہر زماں، بہر زباں کے حوالے مشہور محقق شکیل احمد ضیا لکھتے ہیں

"ان نعتوں کے ایک شعر میں بھی مسلمانوں کی مشکوک و مجہول روائتوں کا سہارا نہیں لیا گیا ہے جن سے بعض مسلمان شعراء اپنے کلام کو مزین یا ملوث کرتے ہیں""

ڈاکٹر ریاض مجید اپنے مضمون "اردو میں نعت گوئی " میں فرماتےہیں

"’غیر مسلم شعراء کی نعت گوئی کا آغاز جنوبی ہند سے ہو چکا تھا اور مسلمان شاعروں کی طرح ہندو شاعروں نے عقیدت و محبت کے اظہار کے لئے حضور اکرم ﷺ کی سیرت و نعت کو بھی اپنی تخلیقات کا موضوع بنا یا ہے۔ لچھمن نرائن شفیقؔ کا معراج نامہ اور راجہ مکھن لال مکھنؔ کا نعتیہ کلام اس اظہار عقیدت کے نمونے ہیں۔"

غیر مسلم شعراء کی نعت گوئی پر مضامین

شراکتیں

سید شاکر القادری

حوالہ جات