"عابد روف قادری" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
سطر 9: سطر 9:
=== نعت گوئی کی تربیت ===
=== نعت گوئی کی تربیت ===


عابد روف قادری کا پہلا استاد تو ان کی میلان رہا ۔ سکول کے زمانے میں نعت گوئی کرتے ہوئے [[محمد علی ظہوری ]] کی اکیڈمی کا علم ہوا تو ان کی خدمت میں حاضر ہوگئے ۔ اور یہی اکیڈمی نعت خوانی میں ان کی پہلی درسگا ہ بنی ۔  [[محمد علی ظہوری ]] کے پردہ فرمانے کے بعد [[ سید الطاف حسین پاشا ]] بھی کسب فیض حاصل کیا ۔  
عابد روف قادری کا پہلا استاد تو ان کی میلان رہا ۔ سکول کے زمانے میں نعت گوئی کرتے ہوئے [[محمد علی ظہوری ]] کی اکیڈمی کا علم ہوا تو ان کی خدمت میں حاضر ہوگئے ۔ اور یہی اکیڈمی نعت خوانی میں ان کی پہلی درسگا ہ بنی ۔  [[محمد علی ظہوری ]] کے پردہ فرمانے کے بعد کسب ِ فیض کے لئے [[ سید الطاف حسین پاشا ]] کے پاس حاضر ہوتے رہے ۔


=== پسندیدہ نعت خواں ===
=== پسندیدہ نعت خواں ===

نسخہ بمطابق 22:00، 3 مارچ 2017ء

عابد روف قادری لاہور کے بہت مشہور اور سلجھے ہوئے نعت خواں ہیں اور آج کل پنجاب اسمبلی کی تمام اجلاس اور محافل میں نعت خوانی پر معمور ہیں ۔

عابد رووف قادرہ 24 فروری 1974 کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے ۔والد بزرگوار عبد الروف ایک نیک، عبادت گذار اور خوش گلو شخصیت تھے ۔ آپ نے ابتدائی تعلیم جونئیر ماڈل سکول اور پائلٹ ماڈل ہائی سکول سے حاصل کی اور پھر ایف سی کالج سے گریجویایشن کے بعد ایم بی اے کیا ۔ سکول کی تعلیم کے دوران ہی سلسلہ قادریہ جلو آنوی میاں شاہ محمد قادری کے بیعت ہوئے ۔ کاروباری زندگی کا آغاز نجی ادارے میں نوکری سے کیا اور اب اپنا کاروبار کرتے ہیں ۔ 2004 میں پہلی بار زیارت حرمین کی سعادت حاصل ہوئی ۔

نعت گوئی کی طرف رحجان

والد گرامی صبح کی نماز کے بعد باقاعدگی سے نعت پڑھتے تھے ۔ وہی فیض عابد روف کے روح تک اترا اور نعت گوئی کا شوق پیدا ہوا ۔سکول میں نعت گوئی شروع کی ۔ پہلا باری چھٹی کلاس کی بزم ادب محمد علی ظہوری کا کلام " فلک کے نظاروں " پڑھا ۔ کالج دور میں جس مقابلے میں حصہ لیا اول قرار پائے ۔ اس دور میں اعظم چشتی کا کلام عشق تیرا نہ اگر میرا مسیحا ہوتا آپ کی پہچان بنا ۔ کالج دور میں اتنے مقابلے جیتے کہ زمرہ: ایف سی کالج کی طرف سے "رول آف آنر" سے نوازے گئے ۔

نعت گوئی کی تربیت

عابد روف قادری کا پہلا استاد تو ان کی میلان رہا ۔ سکول کے زمانے میں نعت گوئی کرتے ہوئے محمد علی ظہوری کی اکیڈمی کا علم ہوا تو ان کی خدمت میں حاضر ہوگئے ۔ اور یہی اکیڈمی نعت خوانی میں ان کی پہلی درسگا ہ بنی ۔ محمد علی ظہوری کے پردہ فرمانے کے بعد کسب ِ فیض کے لئے سید الطاف حسین پاشا کے پاس حاضر ہوتے رہے ۔

پسندیدہ نعت خواں

شبیر احمد گوندل، خورشید احمد اور محمد علی ظہوری کے پسندیدہ نعت خواں اور معاصرین میں قاری زبیب مسعود اور سرور حسین نقشبندی کو سننا پسند کرتے ہیں ۔


اعزازت

  • بے شمار انٹر کالجیٹ مقابلہ نعت خوانی میں اول انعام
  • رول آف آنر، ایف سی کالج ، 1995
  • آل لاہور ڈویژن مقابلہ نعت خوانی میں اول انعام 1997
  • آل پنجاب مقابلہ نعت خوانی میں اول انعام 1997
  • آل پاکستان مقابلہ نعت خوانی میں اول انعام 1997
  • پنجاب اسمبلی کے اعزازی نعت خواں



کوٹ رادھا کشن میں پہلی بار لاہور سے باہر گیا ۔


عشق تیرا نہ اگر میرا مسیحا ۔۔۔۔۔۔ کالج دور میں پہچان بنا میری لاج رکھنا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


اساتذہ کی رائے

سین پڑھتے تحے ۔ اتفاق سے ایک دن مجحَ موقعہ ملا ۔ انہوں نے پوچھا کتنے دن ہوئے ۔ میں نے کہا تین مہینے ہوئے ہے ۔ وہ حیران ہوئے اور فورا ایک صاحب سے کہا کہ جاو وہ رجسٹڑ لا جس میں اچھے ثنا خوانوں میں لکھ ۔ اس ایک ستائشی جملے نے میری زندگی بدل د

میاں شاہ محمد قادری کی حوصلہ افزائی

یہ فیلڈ اتنی طیب و طاہر ہے کہ اگر اس میں بغیر لالچ کے بہ احسن و خوبی محنت کرو گے تو روحانیت کے بہت سے معاملات اس تیزی سے طے ہو جائیں گے کہ تمہیں خبر بھی نہ ہوگی ۔


غیر رسمی اکیڈمی

بہت سے شاگرد ہیں جو سیکھ رہے ہیں ۔


صوفیانہ کلام پڑھنا پسند فرماتے ہیں میاں محمد بخش کا کلام پڑھنا پسند ہے


پنجاب اسمبلی کے آفیشیل نعت خواں