"حفیظ ہوشیار پوری" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: ===نمونہ کلام=== ====ظہور نور ازل کو نیا بہانہ ملا==== ظہور نور ازل کو نیا بہانہ ملا حرم کی تیرہ شبی کو...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(ایک دوسرے صارف کا ایک درمیانی نسخہ نہیں دکھایا گیا)
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ }}


===نمونہ کلام===
[[زمرہ: شعراء]]
[[زمرہ: کراچی]]


====ظہور نور ازل کو نیا بہانہ ملا====


ظہور نور ازل کو نیا بہانہ ملا
=== نعتیہ  کلام ===


حرم کی تیرہ شبی کو چراغ خانہ ملا
* [[ظہور نور ازل کو نیا بہانہ ملا ۔ حفیظ ہوشیارپوری | ظہور نور ازل کو نیا بہانہ ملا]]




تری نظر سے ملی روشنی نگاہوں کو
==== مزید دیکھیے ====


دلوں کو سوز تب و تاب جاودانہ ملا
[[آرزو لکھنوی]] | [[ابن صفی]] | [[پروین شاکر]] | [[ثروت حسین]] | [[جمیل الدین عالی]] | [[جون ایلیا]] | [[حفیظ ہوشیار پوری]] | [[حمایت علی شاعر]] | [[رسا چغتائی]] | [[رئیس امروہوی]] | [[شان الحق حقی]] | [[عزم بہزاد]] | [[عقیل عباس جعفری]] | [[عنبرین حسیب عنبر]] | [[فرمان فتح پوری]] | [[کاشف حسین غائر]] | [[لیاقت علی عاصم]] | [[محسن بھوپالی]] | [[نصیر ترابی]]




خدا کے بعد جلال و جمال کا مظہر


اگر ملا بھی تو کوئی ترے سوا نہ ملا
وہ اوج ہمت عالی، وہ شان فقر غیور
کہ سرکشوں سے بانداز خسروانہ ملا
وہ دشمنوں سے مدارا، وہ دوستوں پر کرم
بقدر ظرف ترے در سے کسی کو کیا نہ ملا
زمین سے تا بفلک جس کو جرات پرواز
وہ میر قافلہ وہ رہبر یگا نہ ملا
بشر پہ جس کی نظر ہو، بشر کو تیرے سوا
کوئی بھی محرم اسرار کبریا نہ ملا
خیال اہل جہاں تھا کہ انتہائے خودی
حریم قدس کو تجھ سا گریز پا نہ ملا
نیاز اس کا، جبیں اس کی، اعتبار اس کا
وہ خوش نصیب جسے تیرا آستانہ ملا
در حضور{{ص}} سے کیا کچھ ملا نہ مجھ کو حفیظ
نوائے شوق ملی، جذب عاشقانہ ملا


===شراکتیں===
===شراکتیں===


[[صارف:تیمورصدیقی]]
[[صارف:تیمورصدیقی]]

حالیہ نسخہ بمطابق 06:23، 29 اپريل 2017ء