"اُن کے دربار میں پانے کے لئے آیا ہوں ۔ سید وحید القادری عارف" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 53: | سطر 53: | ||
=== مزید دیکھیے === | === مزید دیکھیے === | ||
[[منزلِ راہِ عشق کا ہم کو پتہ دیا کہ یوں ۔ سید وحید القادری عارف | پچھلا کلام ]] | [[ | [[منزلِ راہِ عشق کا ہم کو پتہ دیا کہ یوں ۔ سید وحید القادری عارف | پچھلا کلام ]] | [[تڑپتے مضمحل ہر پل پئے دیدار اچھے ہیں ۔ سید وحید القادری عارف | اگلا کلام]] | [[وحید القادری عارف کی حمدیہ و نعتیہ شاعری ]] | [[ وحید القادری عارف | وحید القادری عارف کا مرکزی صفحہ ]] |
حالیہ نسخہ بمطابق 17:52، 25 جولائی 2019ء
شاعر: وحید القادری عارف
نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ماخذ میں ترمیم کریں]
اُن کے دربار میں پانے کے لئے آیا ہوں
اپنی تقدیر بنانے کے لئے آیا ہوں
وہی رودادِ غمِ عشق سنیں گےمیری
اپنی روداد سنانے کے لئے آیا ہوں
ہے یقیں تشنگیء شوق بجھے گی تو یہیں
پیاس میں دل کی بجھانے کے لئے آیا ہوں
سربلندی مجھےملنی ہے یہیں ملنی ہے
اپنی پیشانی جُھکانے کے لئے آیا ہوں
ضبط کرنے کی تو عادت ہی رہی ہے لیکن
حالِ دل اُن کو بتانے کے لئے آیا ہوں
صرف اپنے لئے آنا تو نہیں تھامجھ کو
میں یہاں سارے زمانے کے لئے آیا ہوں
اُن کےقدموں میں ہی رہ جاؤں اگروہ رکھ لیں
لوٹ کر پھر نہیں جانے کے لئے آیا ہوں
اپنے والد کی نصیحت پہ عمل کرنا ہے
ربط آقا سے بڑھانےکے لئے آیا ہوں
مجھ کو عارف اِسی مٹی میں فنا ہونا ہے
آخری اپنے ٹھکانے کے لئے آیا ہوں
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
پچھلا کلام | اگلا کلام | وحید القادری عارف کی حمدیہ و نعتیہ شاعری | وحید القادری عارف کا مرکزی صفحہ