تڑپتے مضمحل ہر پل پئے دیدار اچھے ہیں ۔ سید وحید القادری عارف

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: وحید القادری عارف

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ماخذ میں ترمیم کریں]

تڑپتے مضمحل ہر پل پئے دیدار اچھے ہیں

مسیحا آپ ہوجائیں تو ہم بیمار اچھے ہیں


اگر نیرنگیء دنیا سے ہیں بیزار اچھے ہیں

درِ آقا پہ زیرِ سایہء دیوار اچھے ہیں


ذلیل و خوار جو تھے آج عزّت دار اچھے ہیں

بُرے بھی آپ کے ہو کر مرے سرکار اچھے ہیں


نظر سے چومتا پھرتا ہوں ہر سو خاکِ طیبہ کو

جہاں سے آپ گزرے کوچہ و بازار اچھے ہیں


بڑی اچھی گزرتی ہے درِ سرکار پر اپنی

منوّر روح ہوتی ہے کہ یہ انوار اچھے ہیں


دوعالم سے جُدا ہے گلشنِ طیبہ کی رعنائی

گلوں کا ذکر کیا اُس جا جہاں کے خار اچھے ہیں


نہ مجھ کو فکر دنیا کی نہ مجھ کو فکر عقبیٰ کی

مجھے کس بات کا غم جب مرے غمخوار اچھے ہیں


مجھے مل جائے میری نعت گوئی کا صلہ عارف

مرے آقا جو فرمادیں ترے اشعار اچھے ہیں


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

پچھلا کلام | اگلا کلام | وحید القادری عارف کی حمدیہ و نعتیہ شاعری | وحید القادری عارف کا مرکزی صفحہ



اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے اضافہ شدہ کلام
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات