مرثیہ
نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 10:27، 31 دسمبر 2016ء از Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
مرثیہ کا لفظ رثا سے مشتق ہے اور اس کے معنی کسی عزیز شخصیت کے دنیا سے گزر جانے پر اپنے رنج و ملال کا اظہار کرنا ہے
اصطلاحی معنی
اصطلاح میں "مرثیہ " کسی عزیز کے گذر جانے پر منظوم اظہار کو کہتے ہے۔
مرثیے کو اودھ کے شعرا نے اتنے عروج پر پہنچایا کہ ناقدین ادب اسے ایک صنف ماننے پر مجبور ہو گئے اور صرف یہی نہیں اسے اردو ادب کی اہم ترین صنف مانا گیا کیوں کہ شعرائے اودھ نے اس صنف میں اتنا مودا فراہم کر دیا تھا جو اردو ادب میں اپنی مثال آپ ہے۔
اکابر مرثیہ نگار
اردو ادب میں میر انیس اور مرزا دبیر کے کے ذکر کے بغیر مرثیہ نگاری تصور محال ہے ۔