افضل فقیر

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


نمونہ کلام

اک سلسلہءِ نور و ضیا دیکھ رہا ہے

اللہ اللہ اے فلک تو دیکھ شان مصطفی

بخشا سکون حضورﷺ کے فیضان عام نے


تا حشر سرخرو ہیں کسی کی نظر سے ہم

تا حشر سرخرو ہیں کسی کی نظر سے ہم

خیر الامم ہیں نسبت خیر البشر سے ہم


پا بوسی رسول سے جو سرفراز ہے

گزرے تصورات میں اس رہگذر سے ہم


کیا شان التفات پیمبرﷺ سے جس کے بعد

ہیں بے نیاز دہر کے چارہ گر سے ہم


ہم بے کسوں پہ آپﷺ کی رحمت ہے بیشتر

کم تر نہیں جہاں میں کسی تاجور سے ہم


آلام روزگار سے دامن پہ جو گر

عشق نبی میں ہیں خجل اس اشک تر سے ہم


لے جا اڑا کے طیبہ کی جانب ہوائے شوق

ہیں عرصہ حیات میں بے بال و پر سے ہم


جان فقیر مست و دام حضورﷺ ہے

رکنے نہ پائے جسم کے دیوار و در سے ہم

شراکتیں

صارف:تیمورصدیقی


حواشی و حوالہ جات