"چندہ پور" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 5: سطر 5:
[[بھارت]] کی ریاست [[اترپردیش]] ، ضلع [[بلرام پور]] کا ایک گاؤ جو جو باباحضرت [[سلیمان شاہ]] کے نام سے بہت مشہور ہے
[[بھارت]] کی ریاست [[اترپردیش]] ، ضلع [[بلرام پور]] کا ایک گاؤ جو جو باباحضرت [[سلیمان شاہ]] کے نام سے بہت مشہور ہے
نیز ہندوستان کے معروف شاعر [[عالم نظامی]] کا بھی تعلق اسی گاؤں سے ہے  
نیز ہندوستان کے معروف شاعر [[عالم نظامی]] کا بھی تعلق اسی گاؤں سے ہے  
مذکورہ گاؤں میں ماشاءاللہ دینی تعلیم کی جڑیں بہت موجود ہیں تقریباً پچاس برس پہلے چندہ پور میں مدرسہ ہدایت الاسلام کے نام سے ایک دینی درسگاہ کا قیام عمل میں آیا  
مذکورہ گاؤں میں ماشاءاللہ دینی تعلیم کی جڑیں بہت مضبوط ہیں تقریباً پچاس برس پہلے چندہ پور میں مدرسہ ہدایت الاسلام کے نام سے ایک دینی درسگاہ کا قیام عمل میں آیا  
جس کی تعمیر و ترقی میں صوفی [[میاں بابا]] نام کے ایک بزرگ کا بہت اہم کردار رہا ہے صوفی میاں بابا کا اہلیان چندہ پور پر یہ اتنا بڑا احسان ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا یہ میاں بابا کی محنتوں کا ثمرہ ہے کہ اس گاؤں میں ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد دگر اداروں میں پڑھ کر اس گاؤں کے کئ بچے حافظ قاری اور عالم بنے ان میں کچھ ایسے مقرر بھی ہوئے جن کی خطابت کا ڈنکا ہندوستان میں بج رہا ہے جن میں مولانا سمیع اللہ اور مولانا عبدالسلام کے نام قابل ذکر ہیں
جس کی تعمیر و ترقی میں صوفی [[میاں بابا]] نام کے ایک بزرگ کا بہت اہم کردار رہا ہے صوفی میاں بابا کا اہلیان چندہ پور پر یہ اتنا بڑا احسان ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا یہ میاں بابا کی محنتوں کا ثمرہ ہے کہ اس گاؤں میں ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد دگر اداروں میں پڑھ کر اس گاؤں کے کئ بچے حافظ قاری اور عالم بنے ان میں کچھ ایسے مقرر بھی ہوئے جن کی خطابت کا ڈنکا ہندوستان میں بج رہا ہے جن میں مولانا سمیع اللہ اور مولانا عبدالسلام کے نام قابل ذکر ہیں



نسخہ بمطابق 11:31، 3 اگست 2023ء


بھارت کی ریاست اترپردیش ، ضلع بلرام پور کا ایک گاؤ جو جو باباحضرت سلیمان شاہ کے نام سے بہت مشہور ہے نیز ہندوستان کے معروف شاعر عالم نظامی کا بھی تعلق اسی گاؤں سے ہے مذکورہ گاؤں میں ماشاءاللہ دینی تعلیم کی جڑیں بہت مضبوط ہیں تقریباً پچاس برس پہلے چندہ پور میں مدرسہ ہدایت الاسلام کے نام سے ایک دینی درسگاہ کا قیام عمل میں آیا جس کی تعمیر و ترقی میں صوفی میاں بابا نام کے ایک بزرگ کا بہت اہم کردار رہا ہے صوفی میاں بابا کا اہلیان چندہ پور پر یہ اتنا بڑا احسان ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا یہ میاں بابا کی محنتوں کا ثمرہ ہے کہ اس گاؤں میں ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد دگر اداروں میں پڑھ کر اس گاؤں کے کئ بچے حافظ قاری اور عالم بنے ان میں کچھ ایسے مقرر بھی ہوئے جن کی خطابت کا ڈنکا ہندوستان میں بج رہا ہے جن میں مولانا سمیع اللہ اور مولانا عبدالسلام کے نام قابل ذکر ہیں


شعراء

عالم نظامی