بدر الدین زرکشی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


علامہ بدر الدین زرکشی مصر کے مشہور عالم دین ہیں ۔ آپ 1344ء میں قاہرہ ، مصر میں پیدا ہوئے۔ حصول علم کے لیے بہت سے ملکوں کا سفر کیا ۔ عماد الدین ابن کثیر کی شاگردی اختیار کی۔ جو کچھ لکھا اس کا بیشتر حصہ تلف ہو چکا ۔1392ء میں فوت ہوئے ۔

نعت گوئی کے بارے رائے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نور بخش توکلی قصیدہ بردہ شریف کی شرح "العمدہ" میں نعت گوئی کے بارے علامہ زرکشی کی رائے لکھتے ہیں کہ


’’قال الشیخ بدر الدین الزرکشی : ولہذا لم یتعاط فحول الشعراء المتقدمین کأبی تمام والبحتری وابن الرومی مدحہ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم وکان مدحہ عندھم من أصعب ما یحاولونہ ، فان المعانی دون مرتبتہ والأوصاف دون وصفہ، وکل غلو فی حقہ تقصیر، فیضیق علی البلیغ مجال النظم

شیخ بدر الدین زرکشی ؒ کا کہنا ہے اسی وجہ سے پرانے عظیم شعراء ،ابو تمام،بحتری،ابنِ رومی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کی مدح سرائی میں طبع آزمائی نہیں کی ، کیوں کہ ان کے ہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کی مدحت باقی تمام مدحتوں سے انتہائی مشکل کام ہے، اس لئے کہ معانی آپ کے مرتبہ سے کم اور صفات آپ کی تعریف سے ہیچ ہیں، آپ کے حق سے ہرطرح کا مبالغہ نقص ہے ، اسی وجہ سے ایک فصیح و بلیغ آدمی کے لئے آپ کی مدحت تحریر کرنا بہت مشکل کام ہے‘‘۔

حواشی و حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

علامہ نور بخشش توکلی کی العمدۃ فی شرح البردہ کی اہمیت ،- ڈاکٹر اشفاق جلالی