پہلے تو نورِ ذات نے دل کا دیا جلا دیا ۔ امین راحت چغتائی
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
شاعر: امین راحت چغتائی
برائے : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 26
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
پہلے تو نورِ ذات نے دل کا دیا جلا دیا
رستہ درِ حبیب کا چپکے سے پھر دکھا دیا
ربِ کریم کاکرم،گلشنِ آرزو میں ہوں
مانگا تھا جس قدر مجھے ، اُس سے کہیں سوا دیا
میں تو سنہری جالیاں چوم رہا تھا خواب میں
دل تھا سرور کیف میں ، کس نے مجھے جگا دیا
اب نہ اندھیری رات کا ہو گا کبھی گزر ادھر
میں نے درودِ پاک کا گھر میں دیا جلا دیا
کتنا کرم حضور کا ، عجزِ بیاں ہے ، کیا کہوں
در پہ مجھے بلا لیا ، مان مرا بڑھا دیا
اُن کی نگاہِ لطف سے قلب و نظر میں روشنی
راحتِ بے نوا کو بھی جینے کا حوصلہ دیا