پاکستان کے نعت گو شعراء (جلد نمبر 5)

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
20231228 215735.jpg

کتاب : پاکستان کے نعت گو شعراء (جلد نمبر 5)

تذکرہ نگار: سید محمد قاسم

پبلشر: پاسبانِ حمد و نعت کراچی 03362085325

صفحات : 336

قیمت: 1500 روپے

سال ِ اشاعت : 2023

تعارف کنندہ : ارسلان ارشد

پاکستان کے نعت گو شعراء (جلد نمبر 5)[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کتاب کا انتساب چودھری محمد یوسف ورک قادری، شبیر احمد انصاری اور خالد احمد سید کے نام ہے جنہیں متحرکینِ تذکرہ بھی قرار دیا گیا ہے (خالد احمد سید کا نام بطور مرتب بھی اس کتاب میں شامل کیا گیا ہے جو اس پر مقدمہ لکھنے والے زاہد رشید اور راقم کے لئے بھی اچنبھے کا باعث ہے)

اِس جلد میں 199 شعراء کا مختصر تذکرہ اور انتخابِ کلام موجود ہے جن میں سو سے زائد شاعر وہ ہیں جن کی نشاندہی نعت لائبریری شاہدرہ کے بانی چودھری محمد یوسف ورک قادریؒ نے 2019 میں اِس کتاب کے چوتھے(جامع) ایڈیشن کی اشاعت کے بعد کی تھی اور اُن شعراء کی کتب بھی سید محمد قاسم کی خواہش پر فوٹو کاپی کی صورت اُنہیں مہیا کی گئی تھیں۔

اِس ایڈیشن کو ترتیب دیتے ہوئے سید محمد قاسم نے سابقہ ایڈیشنز کے برعکس ایک مختلف انداز اختیار کیا گیا ہے یعنی جس شاعر کی جو بھی کتاب سید محمد قاسم صاحب کو میسر آسکی صرف اُسی کتاب کے مندرجات سے اُس شاعر کے کوائف ترتیب دینے کی کوشش کی ہے جس میں اکثر جگہوں پر وہ کامیاب بھی رہے لیکن کچھ شعراء کے معاملے میں یہ پالیسی اس لئے کامیاب نہیں ہو سکی کیونکہ ہمارے ہاں خصوصاً نعتیہ کتب میں شعراء کے سوانحی خاکہ جات موجود نہیں ہوتے(اس بات کا گِلہ سید محمد قاسم نے اپنے پیش لفظ "سفر جاری ہے" میں بھی کیا ہے) اس کے علاوہ اگر کسی شاعر کی پہلی یا دوسری کتاب اُنہیں ملی، بھلے ہی اس کے بعد اُس شاعر کی متعدد کتب اور ہوں مگر مرتب نے صرف اُسی ایک یا دو کتب کو ہی شاملِ تذکرہ کیا ہے اِنہی وجوہات کی بِنا پر پاکستان کے نعت گو شعراء کے سابقہ ایڈیشنز کے مقابلے میں یہ ایڈیشن کچھ نامکمل اور کم اثر انگیزی کا حامل دکھائی دیتا ہے مثال کے طور پر 2023 تک علامہ محمد شہزاد مجددی کے 4 نعتیہ مجموعے شائع ہو چکے ہیں مگر اِس کتاب میں صرف ابتدائی 2 مجموعوں کا ذکر ہے اِسی طرح پاکپتن شریف سے تعلق رکھنے والے چودھری کرم علی کیفی فریدی جو 2021 میں وفات پا چکے ہیں اُنہیں نہ صرف بقیدِ حیات شاعر کے طور پر شامل کیا گیا ہے بلکہ اُن کے مجموعہ ہائے نعت جن کی تعداد 5 کے قریب ہے کے بجائے صرف ایک کتاب کا ہی تذکرہ کیا گیا ہے۔ ایسی چند اور مثالیں بھی موجود ہیں جن کی وجہ یقینی طور پر وہی پالیسی ہے جس میں صرف دستیاب ہو جانے والی کتب میں شامل کردہ مقدموں اور دیباچوں کی مدد سے ہی شعراء کے تعارف لکھے گئے ہیں اس کے علاوہ الگ سے کوئی تحقیق یا اپ ٹو ڈیٹ معلومات کے حصول کی کوشش کر لی جاتی تو یہ چند loop holes بھی کوور ہو جاتے بہرکیف شعرائے نعت سے متعلق معلومات کے حصول کے لئے اس کتاب کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا