سرمایہ جمال ہے طیبہ کے شہر میں ۔ رضی عظیم آبادی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: رضی عظیم آبادی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سرمایۂ جمال ہے طیبہ کے شہر میں

محبوب ذوالجلال ہے طیبہ کے شہر میں


خوشبو ہو روشنی ہو ہوا ہو کہ زندگی

ہر شے میں اعتدال ہے طیبہ کے شہر میں


یارب یہاں کی خاک میں مل جائے میری خاک

بس ایک ہی سوال ہے طیبہ کے شہر میں


دل کتنے غم لیے ہوئے آیا تھا لیکن اب

بیگانۂ ملال ہے طیبہ کے شہر میں


ابھرے افق سے اور تمازت بکھیر دے

سورج کی کیا مجال ہے طیبہ کے شہر میں


تمثیل میں جو لاؤں تو کس خلد کو میں لاؤں

وہ حسنِ بے مثال ہے طیبہ کے شہر میں


روئے زمیں پہ کس کی ضرورت ہو اے رضی

جب آمنہ کا لال ہے طیبہ کے شہر میں