حامل جلوہءازل، پیکر نور ذات تو ۔ عرش ملیسانی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر : عرش ملیسانی

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

حامل جلوہءازل، پیکر نور ذات تو

شان پیمبری سے ہے سرور کائنات تو


فیض عمیم سے ترے قلب و نظر کی وسعتیں

مومن حق پرست کا حوصلہءنجات تو


تیرے عمل کے درس سے گرم ہے خون ہر بشر

حسن نمود زندگی رنگ رخ حیات تو


عقدہ کشائے این و آں،نور فزائے ہر مکاں

قبلہءاہل دل ہے تو رونق شش جہات تو


شان بشر کا منتہا،خالق دہر کا حبیب

مرد خدا پرست کا آئینہ حیات تو


مورد التفات ہم تیری نوازشات سے

ذات خدائے پاک سے وقف نوازشات تو


قلب و نظر کے راز سب دہر پہ منکشف ہوئے

روح جہاں راز تو، جان مکاشفات تو


مدح سرائے مصطفی ہے تو عمل بھی چاہیے

عرش جو ہوسکے تو ہو عزم میں پرثبات تو


شراکتیں[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

صارف : اقتدار خان

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

عرش ملیسانی | دلو رام کوثری | رانا بھگوان داس | ستیا پال آنند | غیر مسلم شعراء کی نعت گوئی