اپنے بھاگ جگانے والے کیسے ہوں گے ۔ ابوالامتیاز مسلم

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: ابوالامتیاز مسلم

برائے : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 26

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے بھاگ جگانے والے کیسے ہوں گے

اُن سے ہاتھ ملانے والے کیسے ہوں گے


نقشِ قدم میںچاند ستارے بکھرے ہیں

جادۂ عرش پہ جانے والے کیسے ہوں گے


چشمِ لطف سے ذرّے،سورج چاند ہوئے

راہوں میں بچھ جانے والے کیسے ہوں گے


اشک کے جگنو کالی شب کو نور کریں

دل میں دیے جلانے والے کیسے ہوں گے


بھینی بھینی خوشبو سے گھر مہکا ہے

شب کوخواب میں آنے والے کیسے ہوں گے


اک اک سانس میں سَو سَو بارفداِ ہونا

وہ گھر بار لٹانے والے کیسے ہوں گے


جن کے ناز اٹھانے پر ہو حق کو ناز

اُن کے نازاٹھانے والے کیسے ہوں گے


سِدرہ،رُوح القدس کی بھی حدِ پرواز

اُس سے آگے جانے والے کیسے ہوں گے


دردِ محبت دل میںرکھ کر کیا پھرنا!

درد میں جاں سے جانے والے کیسے ہوں گے


نعت وہی ہے مسلمؔ جو مقبول ہوئی

چادرِ خلعت پانے والے کیسے ہوں گے

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام