احمد شہباز خاور کی وفات

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


Babar Hussain, Bhaira.jpg

تحریر : بابر حسین بابر

احمد شہباز خاور کی وفات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زبان و ادب کی خدمت ایک ایسا کارنامہ ہے جس میں افادیت کے کئی پہلو پنہاں ہیں۔

لکھنے والا اپنے مشاہدہ و تجربہ سے لوگوں کو آگاہ بھی کرتا ہے معاشرتی حالات پر تنقید بھی کرتا ہے اور بہتری کی تجاویز بھی دیتا ہے۔ ادب کا دائرہ بذات_خود بہت وسیع ہے اور اس کی اصناف بھی متنوع ہیں۔ کسی ایک ادبی وصف میں بھی انسان اگر اپنی پہچان بنا لے، اس کا کام معیاری ہو اور اہلزبان و ادب اسے تحسین کی نگاہ سے دیکھتے ہوں تو یہ بھی بڑے اعزاز کی بات ہے لیکن اگر ایک ادیب اظہارخیال کے لیے ادب کی مختلف اصناف کوذریعہ بنائے تو اس سے ادبی دنیا میں اس کی شخصت اور بھی ممتاز ہو جاتی ہے۔

1963ءمیں ضلع ٹوبہ کی تحصیل گوجرہ میں پیدا ہونے والے محترم جناب احمد شہباز خاور صاحب مرحوم بھی انہی ادبی شخصیات میں سے ہیں جنہوں نے مختلف ادبی اصناف میں اظہار_خیال کیا۔

اردو اور پنجابی زبان میں بہت کچھ لکھا۔ آپ کی بہت سی کتابیں شائع ہوئیں ، شاعری کے علاوہ ، افسانہ نویسی اور ڈرامہ نگاری میں بھی شہرت حاصل کی۔ اردو اور پنجابی زبانوں میں نعت کہنے کی سعادت بھی مرحوم کو میسر رہی جو یقینا آپ کے لیے سرمایہ_ حیات ہے۔

25 مارچ 2019 کو آپ اپنے خالق_ حقیقی سے جا ملے۔ وہ آخری ایام میں کچھ عرصہ علیل بھی رہے اور فیصل آباد میں مقیم تھے ۔ آپ کی ادبی خدمات کو مدتوں یاد رکھا جائے گا اور آنے والی نسلیں آپ کےادبی سرمایہ سے مستفید ہوتی رہیں گی۔

دعا ہے اللہ تعالی احمدشہباز خاور صاحب کی مغفرت فرمائے اور بلندئ_ درجات نصیب فرمائے۔