نہ مرنے کا غم ہے نہ جینے کی خواہش ۔ حامد بدایونی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 07:56، 27 جولائی 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: حامد بدایونی ==== {{نعت}} ==== نہ مرنے کا غم ہے نہ جینے کی خواہش مدینے کا غم ہے، مدی...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: حامد بدایونی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نہ مرنے کا غم ہے نہ جینے کی خواہش

مدینے کا غم ہے، مدینے کی خواہش


فدا تجھ پہ ہوجائیں تیرے فدائی

یہ خواہش ہے کہیے قرینے کی خواہش


مدینے میں رہنے کی حسرت ہے دل میں

مدینے میں ہے مرنے، جینے کی خواہش


اب حوضِ کوثر ہے مستون کا میلہ

امنگوں پہ ہے آج پینے کی خواہش


سفر سوائے طیبہ ہو جس میں ہمارا

ہے اُس سال کی اُس مہینے کی خواہش


مدینے میں جا کر نہ آنا ہو یا رب

ہو اس طرح پوری مدینے کی خواہش


مدینے پہنچ کر، مدینے میں رہ کر

وہ مرنے کا ارماں، وہ جینے کی خواہش


مبارک ہو رضواں تجھے عطرِ جنت

ہمیں ہے نبی کے پسینے کی خواہش


رہے دل میں حامد کے یا رب ہمیشہ

مدینے کی خواہش، مدینے کی خواہش