نہ مرنے کا غم ہے نہ جینے کی خواہش ۔ حامد بدایونی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: حامد بدایونی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نہ مرنے کا غم ہے نہ جینے کی خواہش

مدینے کا غم ہے، مدینے کی خواہش


فدا تجھ پہ ہوجائیں تیرے فدائی

یہ خواہش ہے کہیے قرینے کی خواہش


مدینے میں رہنے کی حسرت ہے دل میں

مدینے میں ہے مرنے، جینے کی خواہش


اب حوضِ کوثر ہے مستون کا میلہ

امنگوں پہ ہے آج پینے کی خواہش


سفر سوائے طیبہ ہو جس میں ہمارا

ہے اُس سال کی اُس مہینے کی خواہش


مدینے میں جا کر نہ آنا ہو یا رب

ہو اس طرح پوری مدینے کی خواہش


مدینے پہنچ کر، مدینے میں رہ کر

وہ مرنے کا ارماں، وہ جینے کی خواہش


مبارک ہو رضواں تجھے عطرِ جنت

ہمیں ہے نبی کے پسینے کی خواہش


رہے دل میں حامد کے یا رب ہمیشہ

مدینے کی خواہش، مدینے کی خواہش