استغاثہ

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 17:10، 20 دسمبر 2022ء از ADMIN 3 (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←‏استغاثے کی مثالیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


استغاثہ سے مراد ایسی نعت مبارکہ ہے جس میں اپنے یا امت کے احوال کا ذکر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا جائے ۔

" بعض حضرات اس طرح کے استغاثے کو شرک سمجھتے ہیں ۔ اس لیے استغاثے کے ضمن یہ نکتہ پیش کر دینا ضروری ہے کہ شعرائ کرام حضور اکرم سے اپنی دعا کی قبولیت کے لیے شفاعت کے طالب ہوتے ہیں ۔ وہ حضور اکرم ﷺ سے براہ راست دعا نہیں کرتے ۔ امام محمد بن الجرزی رحمتہ اللہ علیہ کی تالیف "حصن ِ حصین" میں ایک دعا ہے کہ جو خود حضور اکرم ﷺ نے ایک نابینا شخص کو سکھائی تھی ۔ اُس دعا میں حضور اکرم ﷺ سے شفاعت طلبی کا آہنگ ہے ۔ نابینا شخص نے وہ دعا حضور علیہ السلام کے بتائے ہوئے طریقے سے کی تو اس کو فورا بینائی مل گئی تھی "<ref> نعتیہ ادب کے تنقیدی زاویے ، ڈاکٹر عزیز احسن، نعت ریسرچ سنٹر ، کراچی، ص 240 </ref>

دعا یہ ہے

" اے اللہ ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اور تیری طرف سے تیرے نبی محمد ﷺ کے واسطے سے متوجہ ہوتا ہوں وہ نبی جو رحمت والے نبی ہیں ۔ اے محمد ﷺ میں آپ کا واسطہ دے کر اللہ کی طرف متوجہ ہوتا اپنی اس حاجت کے بارے میں تاکہ وہ پوری کر دی جائے ۔ اے اللہ پس محمد ﷺ کی شفاعت میرے حق میں قبول فرما <ref> حصن حصین مع ترجمہ و شرح مولانا محمد عاشق الہی بلند شہری، دارلاشاعت ، کراچی ص 302 </ref>



استغاثے کی مثالیں[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نعتیہ استغاثہ بحضور سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم ۔ پرویز ساحر

حواشی و حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]