یہی درد ہے میری زندگی کہ عطائے عشق رسول ہے ۔ شمس بریلوی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: شمس بریلوی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

یہی درد ہے میری زندگی کہ عطائے عشقِ رسول ہے

جسے تم سمجھتے ہو خار ہے یہ سدا بہار کا پھول ہے


سفرِ حبیب کی رفعتیں یہ لطافتیں یہ نظافتیں

ہوئی مس نہ پائے رسول سے کہ یہ کہکشاں بھی تو دھول ہے


نہ ہے رنگ عشقِ رسول کا نہ مہک ہے یادِ حبیب کی

بھلا ایسے دل کو میں دل کہوں کہ یہ ایک کاغذی پھول ہے


ہے یہی سعادتِ زندگی ہے یہی سرشتئہ بندگی

مری فکر نعت شہِ ہدیٰ مر ورد ذکرِ رسول ہے


مرے ہر نفس میں ہے سرخوشی مرا سوز وساز ہے سرمدی

کہ یہاں خزاں کا گذر نہیں یہ بہارِ عشقِ رسول ہے


یہی شمس ہے میری آواز ہے کمالِ عزت وآبرو

کہ حضور کہہ دیں غلام سے تری نذر ہم کو قبول ہے