"یا محمد محمد میں کہتا رہا نور کے موتیوں کی لڑی بن گئی ۔ صائم چشتی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: صائم چشتی ==== {{نعت}} ==== یا محمد محمد میں کہتا رہا نور کے موتیوں کی لڑی بن گئی آت...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ}}
{{بسم اللہ}}
[[زمرہ: خاص نعتیں ]]


شاعر: [[صائم چشتی]]
شاعر: [[صائم چشتی]]

نسخہ بمطابق 18:54، 28 جولائی 2017ء


شاعر: صائم چشتی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

یا محمد محمد میں کہتا رہا نور کے موتیوں کی لڑی بن گئی

آتیوں سے ملاتا رہا آیتیں پھر جو دیکھا تو نعتِ نبی بن گئی


کون ہے جو طلبگار جنت نہیں یہ بھی تسلیم جنت باغِ حسین

حسنِ بنت کو جب سمیٹا گیا مصطفیٰ کے نگر کی گلی بن گئی


جب کیا تذکرہ حسن سرکار کا والضحیٰ پڑھ لیا والقمر کہہ دیا

آتیوں کی تلاوت بھی ہوتی رہی نعت بھی بن گئی بات بھی بن گئی


جب بھی آنسوں میرے سرکار کے سب کے سب ابرِ رحمت کے چھینٹے بنے

ہوگئی رات جب زلف لہراگئی جب تبسم کیا چاندنی ہوگئی


سب سے صائم زمانے میں مجبور تھا بے کس تھا بے بس تھا مجبور تھا

میری حالت پہ ان کو رحم آگیا میری عظمت میری بے بسی بن گئی