گر انساں دوست اب کوئی کہیں ہے ۔ انجم رومانی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 07:55، 15 دسمبر 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: انجم رومانی ==== {{نعت}} ==== گر انساں دوست اب کوئی کہیں ہے وہ خرمن کا ترے ہی خوشہ چ...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: انجم رومانی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

گر انساں دوست اب کوئی کہیں ہے

وہ خرمن کا ترے ہی خوشہ چیں ہے


ترے ہی نقشِ پا پر چل رہا ہے

اگر صادق ہے کوئی یا امیں ہے


ترے ہی نور کا پر تو ہے اُس میں

اگر روشن کوئی لوحِ جبیں ہے


ترے حسنِ تکلم کا ہوں مرہوں

اگر کچھ بات میری دل نشیں ہے


تجھے سمجھیں تو آئے یہ سمجھ میں

کہ آدم ہی خدا کا جانشیں ہے


پیامِ آخری ، پیغام تیرا

کہ تیرا نور ، نورِ اوّلیں ہے


ہے مایوسی حرام اُس پر، جو انجمؔ !

غلامِ رحمۃً للعالمیں ہے


نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 27