گر انساں دوست اب کوئی کہیں ہے ۔ انجم رومانی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: انجم رومانی

مطبوعہ : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 27

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

گر انساں دوست اب کوئی کہیں ہے

وہ خرمن کا ترے ہی خوشہ چیں ہے


ترے ہی نقشِ پا پر چل رہا ہے

اگر صادق ہے کوئی یا امیں ہے


ترے ہی نور کا پر تو ہے اُس میں

اگر روشن کوئی لوحِ جبیں ہے


ترے حسنِ تکلم کا ہوں مرہوں

اگر کچھ بات میری دل نشیں ہے


تجھے سمجھیں تو آئے یہ سمجھ میں

کہ آدم ہی خدا کا جانشیں ہے


پیامِ آخری ، پیغام تیرا

کہ تیرا نور ، نورِ اوّلیں ہے


ہے مایوسی حرام اُس پر، جو انجمؔ !

غلامِ رحمۃً للعالمیں ہے


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام