کوئی مثل مصطفی کا کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا ۔ صبیح الدین رحمانی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر : صبیح رحمانی

نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم

کوئی مثل مصطفیٰ (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) کا کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا

کسی اور کا یہ رتبہ کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا


اُنھیں (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) خلق کر کےنازاں ہوا خود ہی دست قدرت

کوئی شاہکار ایسا کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا


کسی وہم نےصدا دی کوئی آپ (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) کا مماثل

تو یقیں پکا اُٹھا کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا


مرےطاق جاں میں نسبت کےچراغ جل رہےہیں

مجھےخوف تیرگی کا کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا


میرےدامن طلب کو ہے انھی (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) کےدر سےنسبت

کسی اور سےیہ رشتہ کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا


میں ہوں وقفِ نعت گوئی، کسی اور کا قصیدہ

میری شاعری کا حصہ کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا


سر حشر ان (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) کی رحمت کا صبیح میں ہوں طالب

مجھےکچھ عمل کا دعویٰ کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا


نعت خوانوں میں کلام کی پذیرائی

| صبیح رحمانی کی آواز میں

| زبیب مسعود کی آواز میں

| خورشید احمد کی آواز میں


مزید دیکھیے

صبیح رحمانی