"کوئی مثل مصطفی کا کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا ۔ صبیح الدین رحمانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
 
(ایک دوسرے صارف کا ایک درمیانی نسخہ نہیں دکھایا گیا)
سطر 3: سطر 3:
شاعر : [[صبیح رحمانی]]
شاعر : [[صبیح رحمانی]]


==== نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم ====
==== {{نعت }} ====




کوئی مثل مصطفیٰ (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) کا کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا
کوئی مثل مصطفیٰ کا کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا


کسی اور کا یہ رتبہ کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا
کسی اور کا یہ رتبہ کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا




اُنھیں (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) خلق کر کےنازاں ہوا خود ہی دست قدرت
اُنھیں خلق کر کےنازاں ہوا خود ہی دست قدرت


کوئی شاہکار ایسا کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا
کوئی شاہکار ایسا کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا




کسی وہم نےصدا دی کوئی آپ (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) کا مماثل
کسی وہم نےصدا دی کوئی آپ کا مماثل


تو یقیں پکا اُٹھا کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا
تو یقیں پکار اُٹھا کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا




سطر 26: سطر 26:




میرےدامن طلب کو ہے انھی (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) کےدر سےنسبت
میرےدامن طلب کو ہے انھی کےدر سےنسبت


کسی اور سےیہ رشتہ کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا
کسی اوردر سےیہ رشتہ کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا




سطر 36: سطر 36:




سر حشر ان (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) کی رحمت کا صبیح میں ہوں طالب
سر حشر ان کی رحمت کا صبیح میں ہوں طالب


مجھےکچھ عمل کا دعویٰ کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا
مجھےکچھ عمل کا دعویٰ کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا


=== نعت خوانوں میں کلام کی پذیرائی  ===
=== نعت خوانوں میں کلام کی پذیرائی  ===
سطر 54: سطر 53:
==== مزید دیکھیے ====
==== مزید دیکھیے ====


[[صبیح رحمانی]]
[[صبیح رحمانی]] | [[شہ دوسرا کا ہمسفر نہ ہوا نہ ہے نہ ہوگا ۔ رہبر چشتی ]]

حالیہ نسخہ بمطابق 21:13، 5 اکتوبر 2022ء


شاعر : صبیح رحمانی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کوئی مثل مصطفیٰ کا کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا

کسی اور کا یہ رتبہ کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا


اُنھیں خلق کر کےنازاں ہوا خود ہی دست قدرت

کوئی شاہکار ایسا کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا


کسی وہم نےصدا دی کوئی آپ کا مماثل

تو یقیں پکار اُٹھا کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا


مرےطاق جاں میں نسبت کےچراغ جل رہےہیں

مجھےخوف تیرگی کا کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا


میرےدامن طلب کو ہے انھی کےدر سےنسبت

کسی اوردر سےیہ رشتہ کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا


میں ہوں وقفِ نعت گوئی، کسی اور کا قصیدہ

میری شاعری کا حصہ کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا


سر حشر ان کی رحمت کا صبیح میں ہوں طالب

مجھےکچھ عمل کا دعویٰ کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہوگا

نعت خوانوں میں کلام کی پذیرائی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

| صبیح رحمانی کی آواز میں

| زبیب مسعود کی آواز میں

| خورشید احمد کی آواز میں


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

صبیح رحمانی | شہ دوسرا کا ہمسفر نہ ہوا نہ ہے نہ ہوگا ۔ رہبر چشتی