آپ «کلیات صبیح رحمانی» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 4: | سطر 4: | ||
|description=خوش گلو و خوش آہنگ نعت خواں، نعت گو، ناقد اور محقق سید صبیح الدین صبیح رحمانی کی نعتیہ شاعری | |description=خوش گلو و خوش آہنگ نعت خواں، نعت گو، ناقد اور محقق سید صبیح الدین صبیح رحمانی کی نعتیہ شاعری | ||
}} | }} | ||
[[ملف:Kuliyaat e Sabih Rehmani.jpg | [[ملف:Kuliyaat e Sabih Rehmani.jpg|link=کلیات صبیح رحمانی ]] | ||
[[ زمرہ: شعراء ]] | |||
[[زمرہ: نعت گو شعراء ]] | |||
[[ زمرہ: نعت خواں]] | |||
[[زمرہ: ناقدین و محققین]] | |||
[[زمرہ: کراچی ]] | |||
{| style="background-color:#ffffff; margin-left: 10px;" | {| style="background-color:#ffffff; margin-left: 10px;" | ||
| | | | ||
سطر 61: | سطر 64: | ||
براے رابطہ: 03219425765 | براے رابطہ: 03219425765 | ||
=== کلیات پر آراء === | === کلیات پر آراء === | ||
سطر 70: | سطر 69: | ||
==== ابو الحسن خاور ==== | ==== ابو الحسن خاور ==== | ||
صبیح رحمانی کی آواز میں بلا کی اثر انگیزی ہے ۔ ان کے کلام " حضور ایسا کوئی انتظام ہوجائے " اور "کعبہ کی رونق کعبہ کا منظر" روز اول سے میرے دل و دماغ پر چھائے ہوئے ہیں ۔ | |||
وہ شاعر ہیں یہ تو جانتا تھا لیکن نعتیہ شاعری کا طالب علم ہونے کے باوجود کبھی ان کی شاعری پڑھنے کی خواہش نہ رہی جیسے آج کل دوسرے نعت خواں شاعر ہیں ویسے ہی صبیح رحمانی بھی ہوں گے ۔ نعت کے لیے کام کرتے ہوئے ان سے تعلق بھی ہوگیا ۔ ہمارے درمیان فروغ نعت کی گفتگو تو ہوتی رہی لیکن نعتیہ شاعری پر گفتگو بہت کم رہی ۔ | |||
نعت ورثہ کے لیے لائبریری بنانے کا خیال آیا تو ہر اتوار اردو بازار سے پرانی کتابوں سے نعتوں کی کتابیں خریدنا شروع کی ۔ ایک دن صبیح رحمانی کی کتاب " جادہ رحمت " ہاتھ لگی ۔ کچھ نہ پوچھیے صاحب ۔ ایسے جیسے آنکھوں سے جالا صاف ہوگیا ہو ۔ میں صرف یہ سوچتا رہا کہ جو شعر میں آج کہنے کی سعی میں ہو ویسے شعر تو یہ شاعر 25 سال پہلے کہہ چکا ہے ۔ | |||
پھر صبیح رحمانی سے میری ان کی نعتیہ شاعری پر بھی بات ہوئی تو انہوں نے بتایا کہ میں نے نعت گوئی پر خدمت ِ نعت کوترجیح دی اور تدوین کی طرف آگیا ۔ اور کوئی اور یہ بار اٹھانے کو تیار نہ تھا ۔ وقت نے ثابت کیا کہ صبیح رحمانی کا جذبہ صادق اور فیصلہ درست تھا ۔ انہوں نے نے "نعت رنگ" سے اردو نعت گوئی میں تحقیق و تنقید کو وہ بنیاد فراہم کی ہے کہ یہ مینار جتنا بھی بلند ہوجائے ۔ لڑکھڑانے والا نہیں ۔ | |||
وہ فرماتے ہیں کہ اس راستے پر میرا شعری آدرش اتنا بلند ہوگیا کہ مجھے لگا کہ مجھے اب شعر کہنے کے بجائے صرف اچھے اشعار سے لطف اندوز ہونا چاہیے ۔ صبیح رحمانی کی شعری آدرش کا مقام دیکھیے کہ اپنی معروف نعت | |||
حضور ایسا کوئی انتظام ہو جائے | حضور ایسا کوئی انتظام ہو جائے | ||
سطر 90: | سطر 89: | ||
کبھی جو ان کی گلی میں قیام ہو جائے | کبھی جو ان کی گلی میں قیام ہو جائے | ||
نعت کے مشہور ہونے کے کئی سال بعد بدل کر | |||
تجلیات سے بھر لوں میں کاسئہ دل و جاں | تجلیات سے بھر لوں میں کاسئہ دل و جاں | ||
سطر 96: | سطر 95: | ||
کر دیا کہ بھائی، میں اپنا ہی کاسئہ دل بھر سکتا ہوں کسی اور کا نہیں تو "اپنا" کی کیا ضرورت ۔ | کر دیا کہ بھائی، میں اپنا ہی کاسئہ دل بھر سکتا ہوں کسی اور کا نہیں تو "اپنا" کی کیا ضرورت ۔ | ||
ابھی حال ہی میں نے "نعت ورثہ" میں اپنا ایک شعر لگایا | |||
کسی بھی صفحے کے دیکھوں کوئی بھی آیت ہو | کسی بھی صفحے کے دیکھوں کوئی بھی آیت ہو | ||
سطر 103: | سطر 101: | ||
اگر میں غور کروں نعت ہی نکلتی ہے ۔ | اگر میں غور کروں نعت ہی نکلتی ہے ۔ | ||
تو صبیح رحمانی نے میرے ان باکس میں جیسے سرگوشی کی ہو | |||
تو | |||
کسی صحیفے کو دیکھوں | کسی صحیفے کو دیکھوں | ||
اللہ اللہ ۔ صرف ایک لفظ کی تبدیلی نے شعر کا کینوس کتنا روشن اور وسیع کر دیا | اللہ اللہ ۔ صرف ایک لفظ کی تبدیلی نے شعر کا کینوس کتنا روشن اور وسیع کر دیا | ||
کسی صحیفے کو دیکھوں کوئی بھی آیت ہو | کسی صحیفے کو دیکھوں کوئی بھی آیت ہو | ||
سطر 117: | سطر 111: | ||
اگر میں غور کوں نعت ہی نکلتی ہے | اگر میں غور کوں نعت ہی نکلتی ہے | ||
میں گھنٹوں اس تجویز کے سحر میں رہا ۔ اساتذہ کی اصلاحیں یاد آگئیں ۔ | |||
اگرچہ کلیات میں ان کے ابتدائی دور کی شاعری بھی موجود ہے جو فنی طور پر شاید اتنی پختہ نہ ہو جتنی بعد کی شاعری ہے لیکن ابتدائی شاعری پھوٹتی ہوئی کونپلوں کی طرح تروتازہ ہے ۔ اس میں کچے عشق کی خوشبو ہے ۔ جس کا اپنا ایک لطف ہے ۔ | |||
صبیح رحمانی کے کلیات کونپل سے گلاب بننے تک کا سفر ہیں ۔ مجھے یقین ہے کہ کلیات ِ صبیح رحمانی کا مطالعہ کسی بھی شاعر کے شعری آدرش کے لیے ایک سمت نما کی حیثیت اختیار کر سکتا ہے ۔ | |||
==== مزید دیکھیے ==== | ==== مزید دیکھیے ==== |