آپ «کلامِ عارفانہ ۔ پروفیسر احمد اللہ خان» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 2: سطر 2:
[[زمرہ: احباب کی نعتیہ شاعری پر تبصرے ]]
[[زمرہ: احباب کی نعتیہ شاعری پر تبصرے ]]


وحید القادری عارف کی شاعری پر ایک مضمون  
[[وحید القادری عارف کی شاعری پر ایک مضمون  


از پروفیسر احمد اللہ خان  
از پروفیسر احمد اللہ خان  
سطر 8: سطر 8:
سابق ڈین شعبہءقانون ۔ عثمانیہ یونیورسٹی ۔ حیدرآباد، بھارت
سابق ڈین شعبہءقانون ۔ عثمانیہ یونیورسٹی ۔ حیدرآباد، بھارت


=== کلام عارفانہ ===
=== کلام عارفانہ ====


عشقِ نبی ﷺ وہ سمندرِ بیکراں ہے جس کی شناوری ہر کس و نا کس کے بس کی بات نہیں ہے۔ یہ سعادت صرف اُن ہی کو حاصل ہوتی ہے جن پر رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کی نظرِ کرم ہو اور جن کو آپ نے شرفِ قبولیت بخشا وہی لوگ اپنے عشقِ نبوی ﷺ کے اظہار کے متحمل ہوسکتے ہیں۔ جناب ابو الحسین سید وحید القادری عارفؔ صاحب اُن چند لوگوں میں شامل ہیں جن کو نہ صرف فنِ شعر گوئی کا شعور ہے بلکہ اس فن کی اعلیٰ صنف یعنی نعت گوئی کا سلیقہ بھی آتا ہے۔ عارف صاحب کے والدِ محترم المقام جناب ابو الفضل سید محمود قادری صاحبؒ ایک صوفی منش انسان تھے جن کے گھر کا ماحول خالص اسلامی تھا۔ اس ماحول کی بود و باش نے عارف صاحب کے خمیر کو وہ جلا بخشی جو ان کے نوکِ قلم سے نعتیہ کلام کی صورت میں چھلکنے لگی۔
عشقِ نبی ﷺ وہ سمندرِ بیکراں ہے جس کی شناوری ہر کس و نا کس کے بس کی بات نہیں ہے۔ یہ سعادت صرف اُن ہی کو حاصل ہوتی ہے جن پر رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کی نظرِ کرم ہو اور جن کو آپ نے شرفِ قبولیت بخشا وہی لوگ اپنے عشقِ نبوی ﷺ کے اظہار کے متحمل ہوسکتے ہیں۔ جناب ابو الحسین سید وحید القادری عارفؔ صاحب اُن چند لوگوں میں شامل ہیں جن کو نہ صرف فنِ شعر گوئی کا شعور ہے بلکہ اس فن کی اعلیٰ صنف یعنی نعت گوئی کا سلیقہ بھی آتا ہے۔ عارف صاحب کے والدِ محترم المقام جناب ابو الفضل سید محمود قادری صاحبؒ ایک صوفی منش انسان تھے جن کے گھر کا ماحول خالص اسلامی تھا۔ اس ماحول کی بود و باش نے عارف صاحب کے خمیر کو وہ جلا بخشی جو ان کے نوکِ قلم سے نعتیہ کلام کی صورت میں چھلکنے لگی۔
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)

اِس صفحہ پر مستعمل سانچہ حسب ذیل ہے: