"وہ تو کہ جس نے ذہن کو فکر رسا دیا ۔ سرفراز قریشی" کے نسخوں کے درمیان فرق
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
ADMIN (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
ADMIN (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (ADMIN نے صفحہ وہ تو کہ جس نے ذہن کو فکر رسا دیا وہ تو کہ جس نے دل کا حرم جگمگا دیا ۔ سرفراز قریشی کو بجانب [[وہ تو کہ جس نے ذہن کو فکر رسا دیا ۔ سر...) |
(کوئی فرق نہیں)
|
حالیہ نسخہ بمطابق 22:20، 30 دسمبر 2017ء
شاعر: سرفراز قریشی
برائے : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 26
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
وہ تُو کہ جس نے ذہن کو فکرِ رسا دیا
وہ تو کہ جس نے دل کا حرم جگمگا دیا
وہ تو کہ جس نے ہر دہنِ بے زبان کو
لہجہ دیا ، بیان دیا ، ذائقہ دیا
وہ تُو کہ جس کے لمسِ کفِ پائے پاک نے
ذروں کو آفتاب کا ہمسر بنا دیا
وہ تُو کہ جس کے قلزمِ رحمت کی موج نے
ہر ڈوبتا سفینہ کنارے لگا دیا
وہ تُو کہ جس کے نکہت و رنگ و جمال نے
صحرائے کائنات کو گلشن بنا دیا
وہ تُو کہ جس کے نعرۂ و حدت کی گونج نے
نقشِ دُوئی کو لوحِ جہاں سے مٹا دیا
وہ تُو کہ جس کی شانِ سجود و قیام نے
بندے کو بندگی کا سلیقہ سکھا دیا
وہ تُو کہ جس کے جلوۂ نورِ ظہور نے!
رُوئے حیات و موت سے پردہ اُٹھا دیا