"نعمتیں بانٹتا جس سمت وہ ذیشان گیا" کے نسخوں کے درمیان فرق
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 39: | سطر 39: | ||
اور تم پر مرے آقا کی عنایت نہ سہی | اور تم پر مرے آقا کی عنایت نہ سہی | ||
نجدیو! کلمہ پڑھانے کا بھی احسان گیا | |||
حالیہ نسخہ بمطابق 21:42، 14 جون 2022ء
نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
نعمتیں بانٹتا جس سمت وہ ذیشان گیا
ساتھ ہی منشیِ رحمت کا قلم دان گیا
لے خبر جلد کہ غیروں کی طرف دھیان گیا
میرے مولیٰ مرے آقا ترے قربان گیا
آہ وہ آنکھ کہ ناکام تمنا ہی رہی
ہائے وہ دل جو ترے در سے پُر ارمان گیا
دل ہے وہ دل جو تری یاد سے معمور رہا
للہ الحمد میں دنیا سے مسلمان گیا
اور تم پر مرے آقا کی عنایت نہ سہی
نجدیو! کلمہ پڑھانے کا بھی احسان گیا
آج لے اُن کی پناہ ، آج مدد مانگ ان سے
پھر نہ مانیں گے قیامت میں اگر مان گیا
اف رے منکر یہ بڑھا جوش تعصب آخر
بھیڑ میں ہاتھ سے کم بخت کے ایمان گیا
جان و دل ہوش و خرد سب تو مدینہ پہنچے
تم نہیں چلتے رضا سارا تو سامان گیا
حدائق بخشش[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
پچھلا کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
بندہ ملنے کو قریب حضرت قادر گیا