آپ «میراں جی» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 1: | سطر 1: | ||
قدیم شاعر [[ میراں جی | شاہ میراں جی شمس العشاق ]] (م ۔۹۰۲) ہیں جو دو واسطوں سے حضرت گیسودرازؒ کے خلیفہ تھے۔ [[میراں جی]] نے چھوٹی بڑی متعدد مثنویاں لکھیں،مثلاً معرفت کے مسائل بیان کیے گئے ہیں۔ ان کی مثنویوں میں شہادت التحقیق سب سے اہم ہے ‘ جس میں ۱۱۸‘ اشعار ہیں۔ ۲؎ | قدیم شاعر [[ میراں جی | شاہ میراں جی شمس العشاق ]] (م ۔۹۰۲) ہیں جو دو واسطوں سے حضرت گیسودرازؒ کے خلیفہ تھے۔ [[میراں جی]] نے چھوٹی بڑی متعدد مثنویاں لکھیں،مثلاً معرفت کے مسائل بیان کیے گئے ہیں۔ ان کی مثنویوں میں شہادت التحقیق سب سے اہم ہے ‘ جس میں ۱۱۸‘ اشعار ہیں۔ ۲؎ [[میراں جی]] کی زبان [[فخر الدین نظامی | نظامی ]] کی بہ نسبت صاف ہے۔ [[مثنوی]] کی ابتدا [[حمد]] سے ہوتی ہے۔ اس کے بعد [[نعت]] ہے۔ نعت میں وہ بارگاہِ رب العزت میں عرض پرداز ہیں ’’محمدتیرے نبی ہیں۔ اُن پر میرا ایمان ہے۔ اُن کے بغیر تیری تجلی نہیں۔ وہ سارے عالم کے تاج ہیں۔ جو ان کی طرف آئیں انہیں تیرا دیدار نصیب ہوگا۔ جو انہیں بھول کر بھٹکتا پھرے تو اسے دوزخ میں رکھے گا۔‘‘ | ||
[[میراں جی]] کی زبان [[فخر الدین نظامی | نظامی ]] کی بہ نسبت صاف ہے۔ [[مثنوی]] کی ابتدا [[حمد]] سے ہوتی ہے۔ اس کے بعد [[نعت]] ہے۔ نعت میں وہ بارگاہِ رب العزت میں عرض پرداز ہیں ’’محمدتیرے نبی ہیں۔ اُن پر میرا ایمان ہے۔ اُن کے بغیر تیری تجلی نہیں۔ وہ سارے عالم کے تاج ہیں۔ جو ان کی طرف آئیں انہیں تیرا دیدار نصیب ہوگا۔ جو انہیں بھول کر بھٹکتا پھرے تو اسے دوزخ میں رکھے گا۔‘‘ | |||
=== نمونہ ءِ کلام === | === نمونہ ءِ کلام === |