آپ «منظر ایوبی» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 15: | سطر 15: | ||
جہاں تک نعت گوئی سے معاشرے کی اصلاح، تہذیب معاشرت، سماجی برائیوں کے انسداد، عظمت انسانیت کا فروغ اور اشاعت وتبلیغ دین کا کام لینے کا تعلق ہے، اس بارے میں اُردو نعت گو شاعروں کا وہ طبقہ (جو اگر چہ دیگر مکاتب فکر کے حامل نعت گو یوں کے مقابلے میں محدود ہے) قابل صد تحسین بھی ہے اور قابل پذیرائی بھی، جن کی مذہبی و دینی موضوعات پر مشتمل فکری کاوشیں بالخصوص نعتیں مذکورہ بالا افادی تقاضوں کی مکمل طور پر آئینہ دار ہیں اور جو سردار انبیاء کی اسوۂ حسنہ اور سیرت طیبہ کو اپنی شاعری کا بنیادی موضوع بنائے ہوئے ہیں۔ وقت کا تقاضہ ہے کہ ہمارے نعت گو شعراء مغرب کی ثقافتی اور تہذیبی یلغار سے اپنے ماحول اور معاشرے کو محفوظ رکھنے، نئی نسلوں اور الحاد گزیدہ افراد کی کردار سازی کے لئے صرف اور صرف سرکار دو عالم کی ذات اقدس اور کردار و عمل کو محور فکر بنائیں کہ ان کی تقلید و اتباع کے بغیر عالم اسلام نہ اپنے موجودہ مسائل حل کر سکتا ہے اور نہ اپنی آخرت سنوار سکتا ہے۔ | جہاں تک نعت گوئی سے معاشرے کی اصلاح، تہذیب معاشرت، سماجی برائیوں کے انسداد، عظمت انسانیت کا فروغ اور اشاعت وتبلیغ دین کا کام لینے کا تعلق ہے، اس بارے میں اُردو نعت گو شاعروں کا وہ طبقہ (جو اگر چہ دیگر مکاتب فکر کے حامل نعت گو یوں کے مقابلے میں محدود ہے) قابل صد تحسین بھی ہے اور قابل پذیرائی بھی، جن کی مذہبی و دینی موضوعات پر مشتمل فکری کاوشیں بالخصوص نعتیں مذکورہ بالا افادی تقاضوں کی مکمل طور پر آئینہ دار ہیں اور جو سردار انبیاء کی اسوۂ حسنہ اور سیرت طیبہ کو اپنی شاعری کا بنیادی موضوع بنائے ہوئے ہیں۔ وقت کا تقاضہ ہے کہ ہمارے نعت گو شعراء مغرب کی ثقافتی اور تہذیبی یلغار سے اپنے ماحول اور معاشرے کو محفوظ رکھنے، نئی نسلوں اور الحاد گزیدہ افراد کی کردار سازی کے لئے صرف اور صرف سرکار دو عالم کی ذات اقدس اور کردار و عمل کو محور فکر بنائیں کہ ان کی تقلید و اتباع کے بغیر عالم اسلام نہ اپنے موجودہ مسائل حل کر سکتا ہے اور نہ اپنی آخرت سنوار سکتا ہے۔ | ||
=== وفات === | === وفات === |