آپ «مقصود علی شاہ» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 18: سطر 18:
{| class="wikitable" style=" margin-right: 2px;"
{| class="wikitable" style=" margin-right: 2px;"
!style="height:6px; width:150px; background-color:##eae8e0; text-align:center;  ;" | [[مطاف حرف پڑھیے ]]
!style="height:6px; width:150px; background-color:##eae8e0; text-align:center;  ;" | [[مطاف حرف پڑھیے ]]
|}
|
{| class="wikitable" style=" margin-right: 2px;"
!style="height:6px; width:150px; background-color:##eae8e0; text-align:center;  ;" | [[مقصود علی شاہ - غیر مطبوعہ کلام | غیر مطبوعہ کلام  ]]
|}
|}
|}
|}
{{ ٹکر 1 }}
{{ ٹکر 1 }}
-------------------------------
-------------------------------
سید مقصود علی شاہ ۔۔۔۔۔ [[23 مارچ ]]، [[1967]] میں [[پاکستان]] کے صوبہ [[پنجاب]] کےضلع [[میانوالی]] میں گیلانی سادات کے ہاں پیدا ہوئے۔۔۔۔ بزرگ سولہویں صدی میں [[بغداد شریف]] سے ہجرت کر کے یہاں آباد ہوئے جب اس علاقے میں گکھڑوں کی حکومت تھی اور یہ علاقہ دریا کے کنارے آباد ہونے کے باعث “کھچی “ کہلاتا تھا ۔۔۔۔ بزرگوں کی آمد سے اس علاقے کے لوگ دائرۂ اسلام میں داخل ہوئے اور پھر انہیں بزرگوں کے نام پر اس علاقے کا نام میانوالی پڑا۔۔۔ بغداد سے تشریف لانے والے ان ساداتِ گیلانیہ کو علاقے میں آج بھی “ میاں” کہا جاتا ہے۔۔۔۔ شجرہ نسب 34 واسطوں سے حضور سیدنا [[غوثِ اعظم]] [[شیخ عبدالقادر جیلانی]] اور 46 واسطوں سے مولائے کائنات [[حضرت علی]] شیرِ خدا سے جا ملتا ہے
مقصود علی شاہ [[23 مارچ ]]، [[1967]] کو [[میانوالی ]] میں پیدا ہوئے ۔ بزرگوں نے کم و بیش چار سو سال قبل میانوالی کی بنیاد رکھی اور میانوالی کا نام انہیں کے نام سے موسوم ہوا ۔ [[دارلعلوم محمدیہ غوثیہ]]، [[بھیرہ شریف]] سے [[1987]] میں دینی تعلیم مکمل کی اور [[1991]] میں [[بین الاقوامی اسلامک یونیورسٹی]] [[اسلام آباد]] سے ایل ایل بی ( شریعہ اینڈ لاء ) کیا ۔ پاکستان سے [[2005]] میں[[برمنگھم]]،  [[انگلینڈ]] منتقل ہو گئے اور تاحال وہیں مقیم ہیں
 
=== تعلیم و تربیت ===
 
ابتدائی تعلیم اپنے شہر [[میانوالی]] سے حاصل کی اور پھر 1981 میں عالمِ اسلام کی ممتاز دینی و فکری درسگاہ [[ دارلعلوم محمدیہ غوثیہ]] [[بھیرہ شریف]] میں داخلہ لیا اور اسی دوران [[ضیاالامت]] جسٹس [[ پیر محمد کرم شاہ الازھری]] سے بیعت کا شرف بھی حاصل کیا.
 
1991 میں [[انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد]] سے شریعہ اینڈ لاء کی ڈگری کی۔۔۔۔ ایم اے (عربی) اور ایم او ایل ( عربی، اردو) کی تکمیل کی.


=== نعت گوئی  ===
=== نعت گوئی  ===


شعر سے محبت تو شروع سے رہی مگر نعت گوئی کا باضابطہ آغاز 2018 میں کیا جس کا سب سے بڑا ذریعہ فیس بُک وال بنی 2019 پہلا نعتیہ مجموعہ [[مطافِ حرف]] شائع ہوا اور الحمد للہ پزیرائی پائی.
شاعری کا آغاز  [[1982]] میں کیا ۔ صرف نعت لکھتے ہیں  
 
سرکار کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نظرِ عنایت سے یہ سفر جاری ہے.
   


=== مجموعہ ءِ نعت  ===
=== مجموعہ ءِ نعت  ===


* [[مطاف حرف]] ، [[2019 ]] -اولین نعتیہ مجموعہ  
[[مطاف حرف]] ، [[2019 ]]، (اولین نعتیہ مجموعہ )
* [[قبلہ مقال ]]، [[ 2020]] -  دوسرا مجموعہ نعت
* [[احرام ء ثناء ]]، [[2021]] ۔  نعتیہ دیوان
* [[میزاب ِ عطا ]]، [[2022]]- اسمائے النبی شریف کی ردائف میں
 
=== پیشہ وارانہ زندگی  ===
 
1991 میں پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز عملی صحافت سے کیا ۔۔۔۔۔ ملک کے صفِ اول کے اخبارات میں بطور نیوز ایڈیٹر کام کیا۔۔۔۔۔ 2005 میں انگلینڈ کے شہر نوٹنگھم میں ایک ریڈیو کو بطور مینیجر جوائن کیا اور اب برمنگھم میں برمنگھم میں تکبیر ٹی وی چینل سے منسلک ہیں اور نعت کے حوالے سے ایک پروگرام کے پروڈیوسر اور ہوسٹ ہیں.
 
 
=== نمونہ ء کلام ===
==== بابِ کرم کے سامنے اِظہار دم بخود ====
 
 
بابِ کرم کے سامنے اِظہار دم بخود
 
پورا وجودِ ُنطق ہے سرکار دم بخود
 
 
عجزِ تمام سے نہیں ممکن ثنا تری
 
پھر کیوں نہ ہُوں میں صورتِ دیوار دم بخود
 
 
اِک رتجگے کی صورتِ مُبہَم ہے رُوبرو
 
خواہش بہ دید دیدۂ بیدار دم بخود
 
 
اے حاصلِ طلب ترے آنے کی دیر ہے
 
دل کی ہے کب سے حسرتِ دیدار دم بخود
 
 
تو اذن دے تو تشنہ لبی خیر پا سکے
 
کاسہ بہ بکف ہیں سارے طلبگار دم بخود
 
 
توبہ نصیب لوگوں کا ہے تجھ سے واسطہ
 
تیری رضا طلب ہیں گنہ گار دم بخود
 
 
مقصودؔ اُن کی یاد کے بادل برس پڑے
 
تھے دشتِ دل کے سارے ہی اشجار دم بخود
 
==== حسنِ بے مثل کا اِک نقشِ اُتم ہیں، واللہ ====
 
 
حسنِ بے مثل کا اِک نقشِ اُتم ہیں، واللہ
 
آپ کے نقشِ قدم، رشکِ اِرَم ہیں، واللہ
 
 
آپ کی وُسعتِ خیرات کی تعبیر محال
 
آپ تو شانِ عطا، جانِ کرم ہیں، واللہ
 
 
آپ ہی قاسمِ نعمت ہیں باذنِ مُعطی
 
آپ ہی صاحبِ توفیق و نِعَم ہیں، واللہ
 
 
آپ کی مدح کے امکان ہیں خالق کے سپرد
 
خَلق کے حیطۂ اظہار تو کم ہیں، واللہ
 
 
آپ کے ذکر سے کھِل اُٹھتا ہے صحرائے وجود
 
آپ کے ہوتے ہوئے کون سے غم ہیں، واللہ
 
 
شوقِ نظّارۂ محبوب بیاں ہو کیسے
 
دل بھی تعجیل میں ہے، آنکھیں بھی نم ہیں، واللہ
 
 
وُسعتِ رحمتِ ُکل کے یہ مناظر سارے
 
آپ کی رحمتِ بے پایاں کے یَم ہیں، واللہ
 
 
جا بجا  ِکھلتے ہوئے شوخ  ُگلابوں کے ہجوم
 
آپ کی زُلفِ طرحدار کے خَم ہیں، واللہ
 
 
شوکت و جبر کے معمار، ترے باجگزار
 
سَر کشیدہ بھی ترے سامنے خَم ہیں، واللہ
 
 
طوقِ رسوائیِ جاں زیبِ ُگلو ہے مقصودؔ
 
جن کو غفران کا مژدہ ہے وہ ہم ہیں، واللہ
 
==== کیسے لکھ پائیں تری مدحتِ نعلین ابھی ====
 
 
کیسے لکھ پائیں تری مدحتِ نعلین ابھی
 
دیدۂ حیرت و حسرت کے ہیں مابین ابھی
 
 
آپ کے پائے مبارک کے یہ نوری جوڑے
 
جیسے  ُجڑ جائیں گے شرقین سے غربین ابھی
 
 
کِس کو معلوم تری شوکتِ معراج کی رمز
 
خَلق تو سمجھی نہیں معنیٔ قوسین ابھی
 
 
قریۂ جاں میں اچانک تری خوشبو مہکی
 
شاید آئے ہیں کہیں سے ترے حسنین ابھی
 
 
آپ کے نور سے منجملہ یہ تخلیق ہوئے
 
آپ کے اسم سے قائم ہیں یہ کونین ابھی
 
 
لمحۂ دید کا حاصل ہیں زمانے سارے
 
ایک منظر پہ رُکی ہیں مری عینین ابھی
 
 
آپ اب آنکھ کے منظر سے ذرا آگے بڑھیں
 
دل بہت خواہشِ باطن سے ہے بے چین ابھی
 
 
پورے احساس میں مقصودؔ یہ رنگوں کی پھوار
 
چمنِ دل میں یہ کھِلتے ہوئے شفتین ابھی
 
==== زمینِ ُحسن پہ مینارۂ جمال ہے ُتو ====
 
 
 
زمینِ ُحسن پہ مینارۂ جمال ہے ُتو
 
مثال کیسے ہو تیری کہ بے مثال ہے ُتو
 
 
سخن کے دائرے محدود ہیں بہ حدِ طلب
 
ورائے فہم ہے ُتو اور پسِ خیال ہے ُتو
 
 
رہے گا تیرے ہی نقشِ قدم سے آئندہ
 
جہانِ ماضی ہے ُتو اور جہانِ حال ہے ُتو
 
 
کتابِ زندہ ہے تیری حیاتِ نور کی نعت
 
مطافِ حرف ہے ُتو، قبلۂ مقال ہے ُتو
 
 
ترے ہی اِسم کی رہتی ہے قوسِ لب پہ نمود
 
نگارِ عصر کی تسبیحِ ماہ و سال ہے ُتو
 
 
وجودِ عجز میں تارِ نفَس ہے ذِکر ترا
 
مری طلب، مرا کاسہ، مرا سوال ہے ُتو
 
 
مَیں خود تو صیغۂ متروک ہُوں مرے آقا
 
یہ حرف و صوت، یہ اسلوب، یہ خیال ہے ُتو
 
 
زوالِ ذات میں بِکھرا ہُوا ہے ُتو مقصودؔ
 
کرم ہے شہ کا تہہِ دستِ با کمال ہے ُتو
 
==== یہ میمِ نور سے دالِ کمال باندھنا ہے ====
 
 
یہ میمِ نور سے دالِ کمال باندھنا ہے
 
جہانِ شعر میں کیا بے مثال باندھنا ہے
 
 
خدا سے مانگی ہیں قوسِ قزح کی سب سطریں
 
کہ مَیں نے نعتِ نبی کا خیال باندھنا ہے
 
 
جواب آپ نے دستِ گدا پہ رکھ چھوڑے
 
مَیں سوچتا رہا کیسا سوال باندھنا ہے
 
 
حروف، نعت کے منظر میں کیسے ڈھل پائیں
 
حروف نے تو ابھی عرضِ حال باندھنا ہے
 
 
مَیں ریزہ ریزہ بکھرتا رہا مدینہ طلب
 
کرم ہوا کہ سفر اب کے سال باندھنا ہے
 
 
چلا ہوں پیرِ کرم شہؒ کے آستانے پر
 
حجابِ قال سے اب کشفِ حال باندھنا ہے
 
 
کہو فرشتوں سے مقصودؔ اب اُتر آئیں
 
کہ مَیں نے نور سے نعتوں کا جال باندھنا ہے
 
==== لب بستہ قضا آئی تھی، دَم بستہ کھڑی ہے ====
 
 
لب بستہ قضا آئی تھی، دَم بستہ کھڑی ہے
 
کونین کے والی ترے آنے کی گھڑی ہے
 
 
اک ُطرفہ نظارہ ہے ترے شہر میں آقا
 
بخشش ہے کہ چپ چاپ ترے در پہ پڑی ہے
 
 
ہاتھوں میں لئے پھرتا ہوں لغزش کی لکیریں
 
تقدیر مگر تیری شفاعت سے ُجڑی ہے
 
 
چہرہ ہے کہ ہے نور کے پردوں میں نہاں نور
 
زُلفیں ہیں کہ رنگوں کی ضیا بار جھڑی ہے
 
 
لا ریب سبھی ہادی و ُمرسَل ہیں چنیدہ
 
واللہ تری آن بڑی، شان بڑی ہے
 
 
مقصودؔ تصور میں مدینے کے رہا کر
 
کٹ جائے گی یہ ہجر کی شب، گرچہ کڑی ہے
 
==== حنور کے حرف  ُچنوں، رنگ کا پیکر باندھوں ====
==== کبھی سُناؤں گا آقا کو اپنا بُردۂ دل ====


==== نظر نظر میں رہا ہے نظر نظر سے فزوں ====
==== آنکھ کو منظر بنا اور خواب کو تعبیر کر ====
==== ہو گئے ُنطق کے پیرایۂ اِظہار تمام ====
==== حسہم جاتا ہے تصور سے، مگر چاہتا ہے ====
==== جائے تسکین ہے اور شہرِ کرم ہے، پھر بھی ====
==== چوم آئی ہے ثنا جھوم کے بابِ توفیق====
==== حیطۂ فکر کے محدود حوالوں سے پرے ====
==== آپ کی رحمتِ بے پایاں کے اظہار کے رنگ ====
==== سارے ُسخن نواز کمالات جوڑ لوں ====


=== دیگر خدمات و مصروفیات  ===


برمنگھم میں تکبیر ٹی وی چینل سے منسلک ہیں اور نعت کے حوالے سے ایک پروگرام کے پروڈیوسر اور ہوسٹ ہیں




براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)