"مصیبت میں پڑے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا ۔ ذوالفقار علی دانش" کے نسخوں کے درمیان فرق
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 41: | سطر 41: | ||
=== مزید دیکھیے === | === مزید دیکھیے === | ||
[[ | [[ مآغاز اپنے خالق و مالک کے نام سے ! ۔ ذوالفقار علی دانش | پچھلا کلام ]] | [[ ذوالفقار علی دانش کی حمدیہ و نعتیہ شاعری | فہرست ]] | [[ تجھی سے التجا ہے میرے اللہ ! ۔ ذوالفقار علی دانش | اگلا کلام ]] | | [[ذوالفقار علی دانش ]] |
حالیہ نسخہ بمطابق 18:27، 23 جولائی 2017ء
شاعر: ذوالفقار علی دانش
حمدِ باری تعالی جل جلالہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
مصیبت میں پڑے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا
ترے در پر کھڑے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا
ہمارے حق میں یہ نعمت ہی کافی ہے
کہ ہم بندے ترے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا
مدد فرما ، مدد فرما ، مدد فرما
مصیبت میں گھرے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا
وسیلہ پیارے پیغمبر کا لائے ہیں
لئے کاسہ کھڑے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا
ترے در کے سوا یا رب! کہاں جائیں
گدا ہم سب ترے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا
تجھی سے ہم ، تجھی سے مانگتے ہیں ہم
ترے ہیں ہم ترے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا
کرم عادت ہے تیری ، ہم ترے بندے
خطا سے ہم بھرے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
پچھلا کلام | فہرست | اگلا کلام | | ذوالفقار علی دانش