محمد علی ظہوری

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


نمونہ کلام

بجز رحمت نہیں کوئی سہارا یا رسول اللہﷺ

بجز رحمت کوئی سہارا یا رسول اللہﷺ

کرم کی بھیک پہ میرا گذارا یا رسول اللہﷺ


عجب تاثیر نام پاک میں رکھی ہے قدرت نے

زمانہ جھوم اٹھا جب بھی پکارا یا رسول اللہﷺ


اسے باغ ارم کی آرزو باقی نہیں رہتی

جو کر لے تیرے روضے کا نظارہ یا رسول اللہﷺ


ادھر ہو پیکر عصیاں ادھر ہو رحمت عالم

بھلا پھر ضبط کا کیسے ہو یارا یا رسول اللہﷺ


مجھے معلوم ہے اپنے عمل کی تنگ دامانی

فقط اک نام ہے لب پہ تمہہارا یا رسول اللہﷺ


ظہوری کو بھی تیرے نام لیواوں سے نسبت ہے

رہے نہ منتظر قسمت کا مارا یا رسول اللہﷺ

جب مسجد نبویﷺ کے مینار نظر آئے

جب مسجد نبویﷺ کے مینار نظر آئے

اللہ کی رحت کے آثار نظر آئے


منظر ہو بیاں کیسے ، الفاظ نہیں ملتے

جس وقت محمدﷺ کا دربار نظر آئے


بس یاد رہا اتنا سینے سے لگی جالی

پھر یاد نہیں کیا کیا انوار نظر آئے


دکھ درد کے ماروں کو غم یاد نہیں رہتے

جب سامنے آنکھوں کے غم خوار نظر آئے


مکے کی فضاوں میں، طیبہ کی ہواوں میں

ہم نے تو جدھر دیکھا سرکارﷺ نظر آئے


چھوڑ آیا ظہوری میں دل و جان مدینے میں

اب جینا یہاں مجھ کو دشوار نظر آئے

دلدار بڑے آئے محبوب بڑے دیکھے

شراکتیں

صارف:تیمورصدیقی