"مایوسیوں کا میری سہارا تمہیں تو ہو ۔ حامد بدایونی" کے نسخوں کے درمیان فرق
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{بسم اللہ}} | {{بسم اللہ}} | ||
شاعر: [[حامد بدایونی]] | شاعر: [[حامد بدایونی]] |
نسخہ بمطابق 06:32، 5 اگست 2017ء
شاعر: حامد بدایونی
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
مایوسیوں کا میری سہارا تمہیں تو ہو
میرے خیال و خواب کی دنیا تمہیں تو ہو
تاباں ہے جس کے نور سے دنیائے زندگی
وہ شمع نور، نورِ سراپا تمہیں تو ہو
پھرتے ہیں جس کو ڈھونڈتے مہتاب وآفتاب
اے حاصل مراد وہ جلوہ تمہیں تو ہو
ہے حُسن میں تمہارے کچھ اس طرح دل کشی
سو بار جس کو دیکھ کر دیکھا تمہیں تو ہو
تم اور صرف تم ہو زمانہ کی آبرو
گیسو جہاں کا جس نے سنوارا تمہیں تو ہو
تم سامنے نہیں ہو تو کچھ سوجھتا نہیں
آنکھوں کا نور، دل کا اجالا تمہیں تو ہو
قربان تم پر دونوں جہاں کی مسرتیں
روزِ ازل سے دل کی تمنا تمہیں تو ہو
تم وہ کہ بُت کدے کو بھی کعبہ بنا دیا
مقصودِ کعبہ، کعبہ کا کعبہ تمہیں تو ہو
سینہ بنا ہوا ہے مدینے کا آئینہ
حامد کے دل میں سید والا تمہیں تو ہو