"لب پہ نعت پاک کا نغمہ ۔ سید صبیح الدین صبیح رحمانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
سطر 28: سطر 28:


یہ کہ اک تصویر تمنا کل بھی تھا اور آج بھی ہے​
یہ کہ اک تصویر تمنا کل بھی تھا اور آج بھی ہے​
=== اس نعت مبارکہ کی وڈیو ===
[http://www.naatview.com/lab-par-naat-e-paak-ka-naghma-qari-waheed-zafar-qasmi/ | قاری وحید ظفر قاسمی کی آواز میں ]


=== مزید دیکھیے ===
=== مزید دیکھیے ===

نسخہ بمطابق 06:46، 26 اپريل 2017ء


شاعر: سید صبیح الدین صبیح رحمانی

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم

لب پر نعت پاک کا نغمہ کل بھی تھا اور آج بھی ہے

میرے نبی سے میرا رشتہ کل بھی تھا اور آج بھی ہے​


اور کسی جانب کیوں جائیں اور کسی کو کیوں دیکھیں

اپنا سب کچھ گنبدِ خضری کل بھی تھا اور آج بھی ہے​


پست و ہ کیسے ہوسکتا ہے جس کو حق نے بلند کیا

دونوں جہاں میں ان کا چرچا کل بھی تھا اور آج بھی ہے​


بتلا دو گستاخ نبی کو غیرت مسلم زندہ ہے

دین پہ مر مٹنے کا جذبہ کل بھی تھا اور آج بھی ہے​


سب ہو آئے ان کے در سے جا نہ سکا تو ایک صبیح

یہ کہ اک تصویر تمنا کل بھی تھا اور آج بھی ہے​

مزید دیکھیے

سید صبیح الدین صبیح رحمانی | قاری وحید ظفر قاسمی